0
Sunday 2 Oct 2022 20:03

گجرات میں اسکولی طلباء کے ’یا حسین (ع)‘ کی صدا بلند کرنے پر ہندو تنظیم ناراض، 4 اساتذہ معطل

گجرات میں اسکولی طلباء کے ’یا حسین (ع)‘ کی صدا بلند کرنے پر ہندو تنظیم ناراض، 4 اساتذہ معطل
اسلام ٹائمز۔ گجرات کے کھیڑا ضلع کے ہاتھاج پرائمری اسکول کے چار اساتذہ کو محض اس لئے معطل کر دیا گیا کہ ان کی موجودگی میں اسکول کی ایک تقریب کے دوران بچوں نے ’یا حسین (ع)‘ کی صدا بلند کی۔ ضلع پرائمری تعلیم کے افسر کے ایل پٹیل نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ اتوار کی صبح میں نے دیگر عہدیداروں اور پولیس ٹیم کے ہمراہ گاؤں کا دورہ کیا اور اسکول کے انتظامیہ سے بات چیت کے بعد چار اساتذہ کو فوری اثر سے معطل کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ اسکول میں جمعہ کے روز گربا کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ جس میں طلباء کے ایک گروپ نے ’یا حسین (ع)‘ کی صدا بلند کی۔ جس کے بعد اسکول کے دوسرے طلباء نے بھی ویسا ہی کیا۔ ہندو دھرم سینا کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکولی طلباء کے اس طرح مسلمانوں سے وابستہ نعرہ لگانے سے اکثریتی طبقہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

ضلع پرائمری تعلیم کے افسر نے اس معاملے کی جانچ کر پرائمری تعلیمی دفتر کو پیر تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ معطل اساتذہ میں جاگرتی ساگر، سبرا بین وورا، ایکتا بین آکاشی اور سولن بین واگھیلا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ کے روز ہندو دھرم سینا کے لیڈران نے میری توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی، جس کے بعد ہاتھاج پرائمری اسکول کے اساتذہ کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ہندو دھرم سینا کے راجن تریپاٹھی نے کہا کہ گربا ہندو تہوار ہے، جس میں دوسرے مذہب کو فروغ دیا گیا۔ اس سے اکثریتی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، لہذا ہماری تنظیم نے اساتذہ پر فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ والدین کو اس کا علم تب ہوا جب طلباء نے گھر لوٹنے کے بعد یہ بتایا۔ مسلم گروپ کی ٹی شرٹ پہنے تقریباً 30 طلباء نے ’یا حسین (ع)‘ کی صدا بلند کرنی شروع کر دی، جس کے بعد دیگر طلباء نے بھی ان کے ساتھ نعرے لگانا شروع کر دیئے۔
خبر کا کوڈ : 1017267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش