0
Monday 3 Oct 2022 02:36

سائفر گم نہیں ہوا، حکومت سائفر پر ڈرامہ رچا رہی ہے، شاہ محمود قریشی

سائفر گم نہیں ہوا، حکومت سائفر پر ڈرامہ رچا رہی ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراسلے سے شروع معاملات این آر او ٹو تک پہنچ چکے ہیں، البتہ یہ کون کروا رہا ہے یہ سب جانتے ہیں، میرے نزدیک کرپٹ عناصر اپنے خلاف کرپشن کے مقدمات ختم کروانے اور ریلیف حاصل کرنے کیلئے سب کچھ کررہے ہیں۔ سائفر گم نہیں ہوا، حکومت سائفر پر ڈرامہ رچا رہی ہے۔ آڈیو لیکس کی تحقیقات وزیراعظم کو کروانی چاہئے، آج اتنے عرصہ بعد حکومت کو کیوں مراسلے کا دوبارہ خیال کیسے آگیا؟ میں حقائق بتاتا چلوں نیویارک میں ہونے والی گفتگو جب میرے سامنے آئی تو اس سائفر کو سنجیدگی سے لیا۔ میں نے سمجھا کہ یہ سائفر ہمارے معاملات میں مداخلت ہے۔ بطور وزیرخارجہ وزیراعظم کو اس معاملے سے آگاہ کیا۔ کابینہ اور سکیورٹی کونسل کے اجلاس طلب کئے گئے۔ کابینہ اور سکیورٹی کونسل کے فیصلے کے مطابق ڈی مارش کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ کسی ملک کا نام نہیں لینا یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اب حکومت کی جانب سے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے کہ سائفر گم ہوگیا ہے۔ سائفر گم نہیں ہوا۔ وزیراعظم ہاوس کے ریکارڈ میں در ج ہے۔ شہباز شریف نے سائفر پر اجلاس کیا اس وقت سائفر کہاں تھا؟ اس کی کاپی وزارت خارجہ، سپیکر قومی اسمبلی اور چیف جسٹس کے پاس بھی موجود ہے۔ جہاں سے ریکارڈ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ سائفر غائب کیسے ہوا؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ کاروائی انکے خلاف ہونی چاہئیے جنکے دور میں سائفر گم ہوا۔

انہوں نے کہا حکومت نے عمران خان اسد عمر اعظم خان اور میرے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، ہمارا دامن صاف ہے، حکومت اگر ہمارے خلاف مقدمات کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے۔ ہم نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا۔ ہم نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جس سے پاکستان اور ملکی مفاد کو ٹھیس پہنچے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو سائفر کو تسلیم ہی نہیں کرتے تھے۔ اب یہ ثابت ہو گیا سائفر پر ہمارا موقف درست تھا۔ انہوں نے کہا ایک سازش کے تحت تحریک انصاف کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ ہمارے اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پنجاب حکومت کو بھی تبدیل کرنے کیلئے مختلف لالچ دیئے جارہے ہیں۔ لیکن یہ منصوبے بھی ناکام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کل تک نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کو سکیورٹی رسک کہا جاتا تھا۔ آج جب یہ دونوں منظور نظر ہو گئے ہیں تو پھر عمران خان اور تحریک انصاف کو سکیورٹی رسک کہا جا رہا ہے شاید ہم نے وقت سے سبق نہیں سیکھا۔

انہوں نے کہا سیاسی جماعتیں عوامی رابطے کے ذریعے ہی سامنے آتی ہیں اس وقت عوام اور تحریک انصاف میں جو رابطہ ہے اسے تمام تر سازشوں کے باوجود نہیں توڑ جاسکتا۔ انہوں نے کہا حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ گزشتہ رات عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حوالے سے جو کچھ ہوا وہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی خبر مریم نواز نے رکوانے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں خواتین و حضرات بنی گالہ اور ملک کے مختلف شہروں میں جمع ہوئے اور حکومتی اقدام کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔
خبر کا کوڈ : 1017312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش