0
Wednesday 5 Oct 2022 20:54

تبدیلی مذہب کو لیکر نئی پالیسی تیار کی جائے، موہن بھاگوت

تبدیلی مذہب کو لیکر نئی پالیسی تیار کی جائے، موہن بھاگوت
اسلام ٹائمز۔ راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آبادی کے عدم توازن پر فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے تاریخ میں آبادی کے بگڑے ہوئے توازن کے سنگین نتائج برداشت کئے ہیں۔ انہوں نے آبادی کے اضافہ پر قدغن لگانے کے لئے ایک وسیع تر پالیسی تیار کرنے کی اپیل کی اور سماج کے تمام طبقات کو اس پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ تبدیلی مذہب اور دراندازی سے آبادی کا توازن درہم برہم ہو رہا ہے، جو انتہائی تشویش کا باعث ہے۔

ناگپور کے ریشم باغ میدان میں بدھ کے روز روایتی وجے دشمی کے موقع پر آر ایس ایس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ آبادی کے عدم توازن کی وجہ سے دنیا کے کئی دوسرے ممالک بھی ٹوٹ گئے اور ایک دوسرے سے الگ ہو گئے، مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان اور کوسوو اس کی مثال ہیں۔ موہن بھاگوت نے مطالبہ کیا کہ حکومت آبادی پر ایک جامع کنٹرول پالیسی تیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی پالیسی کو سنجیدگی سے غور و فکر کے بعد تیار کیا جانا چاہیئے اور اسے سب پر نافذ کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس جامع پالیسی سے کسی کو مستثنیٰ قرار نہیں دیا جانا چاہیئے۔ موہن بھاگوت نے ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کی بھی پرزور وکالت کی اور کہا کہ مرد اور عورت ہر پہلو اور احترام میں برابر ہیں، ان میں یکساں صلاحیتیں موجود ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1017773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش