0
Thursday 29 Sep 2011 01:38

پاک ایران بارڈر مینجمنٹ اور سیکورٹی کے ایشوز پر ایک دوسرے سے تعاون کرنے پر متفق، ایران کا سیلاب متاثرین کیلئے 100 ملین ڈالر دینے کا اعلان

پاک ایران بارڈر مینجمنٹ اور سیکورٹی کے ایشوز پر ایک دوسرے سے تعاون کرنے پر متفق، ایران کا سیلاب متاثرین کیلئے 100 ملین ڈالر دینے کا اعلان
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران نے بارڈر مینجمنٹ اور سیکورٹی کے ایشوز پر ایک دوسرے سے تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایران کے وزیر داخلہ مصطفیٰ محمد نجار نے کہا ہے کہ ایران مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دے گا، کسی کو پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے دینگے نہ دونوں ملک سرزمین کو ایک دوسرے کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت دینگے، ایران سندھ کے سیلاب متاثرین کیلئے 100 ملین ڈالر دے گا، خوراک اور امدادی سامان سے بھرا ایرانی طیارہ (آج) جمعرات کو پاکستان پہنچے گا، ایران ریلیف اور تعمیر نو کے عمل میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گا۔
بدھ کو ایران کے وزیر داخلہ مصطفیٰ محمد نجار نے وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک سے وزارت داخلہ میں ملاقات کی، جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمان ملک نے کہا کہ ملاقات میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ اور سیکورٹی کے ایشوز پر بات چیت کی گئی، پاکستان اور ایران بارڈر منیجمنٹ کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی سے پاک خطہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایران متاثرین سیلاب کی بھرپور مدد کرے گا اور ایران نے فوری طور پر 100 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ امدادی سامان سے بھرا ایرانی طیارہ (آج) جمعرات کو پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرین کی امداد کیلئے تعاون پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان اور ایران صرف ہمسائے نہیں بلکہ ہم ایک خاندان کی طرح ہیں، ہمارا مذہب، ثقافت اور اقدار مشترک ہیں اور ہماری دوستی آئندہ نسلوں تک جاری رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں مسلم امہ کی یکجہتی اور درپیش چیلنجوں پر بھی بات چیت کی گئی اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ چیلنجوں کا ملکر مقابلہ کیا جائیگا۔
اس موقع پر ایران کے وزیر داخلہ مصطفیٰ محمد نجار نے کہا کہ وہ وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمان ملک کی دعوت پر آئے ہیں اور اس دورے کی دعوت دینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تنہاء نہیں ہے، ایران نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دے گا، ہماری تاریخ، ثقافت اور مفادات مشترک ہیں اور مختلف شعبوں میں ہم ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کا موجودہ حجم بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم گیلانی کا دورہ ایران پاکستان اور ایران کے تعلقات میں ٹرننگ پوائنٹ تھا، دونوں ملکوں کے مابین بجلی اور گیس کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا اور بارڈر مینجمنٹ اور سیکورٹی کے ایشوز پر ایک دوسرے سے تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی دشمن کو اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ کسی کو اپنے تعلقات خراب کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین انسداد سمگلنگ اور منی لانڈرنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون جاری رہے گا، دونوں ملکوں کے مابین اس سلسلے میں ایک معاہدے پر دستخط ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ایران متاثرین سیلاب کیلئے ریلیف اور تعمیر نو کی سرگرمیوں کیلئے 100 ملین ڈالر دے گا اور متاثرہ علاقو ں میں بھرپور امدادی سرگرمیاں کی جائے گی جبکہ مستقبل میں متاثرین کیلئے مزید امداد کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
اس موقع پر پاکستان میں ایران کے سفیر ماشاء اللہ شاکری بھی موجود تھے۔ قبل ازیں ایرانی وزیر داخلہ کو وزارت داخلہ میں آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ وزارت داخلہ میں دونوں وزرائے داخلہ کی ملاقات تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہی۔
خبر کا کوڈ : 102283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش