0
Thursday 29 Sep 2011 12:38

پاکستان،بھارت تجارتی حجم دوگنا کرنے پر متفق، نئی دہلی اسلام آباد کیلئے یورپی یونین کی تجارتی مراعات کی مخالفت ختم کر دیگا

پاکستان،بھارت تجارتی حجم دوگنا کرنے پر متفق، نئی دہلی اسلام آباد کیلئے یورپی یونین کی تجارتی مراعات کی مخالفت ختم کر دیگا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت کے وزرائے تجارت کے درمیان مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک دو طرفہ تجارتی حجم 2.7 ارب ڈالر سے بڑھاکر 6 ارب ڈالر کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ دونوں ممالک 3سال میں باہمی تجارتی حجم دوگنا کرینگے، دونوں ممالک دوسری ٹریڈنگ کسٹمز پوسٹ کھولیں گے۔ آئندہ مذاکرات بونیر میں ہونگے، پاکستان کے لئے یورپی یونین کی تجارتی مراعات کی مخالفت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ ڈبلیو ٹی او میں یورپی یونین ویور پیکیج میں مدد دے گا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک سے نومبر تک تاجروں کو ایک سالہ مدت کیلئے ملٹی پل ویزوں کے اجراء، زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے تجارت کو توسیع دینے اور ساﺅتھ ایشیاء فریڈ ٹریڈ ایگریمنٹ کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارت کو فروغ دینے سے اعتماد کی بحالی میں اضافہ اور دونوں ممالک کے عوام خوشحال ہونگے۔ وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے بھارتی ہم منصب آنند شرما کیساتھ ملاقات کی جس میں دونوں وزراء نے باہمی تجارتی روابط بڑھانے، تجارت کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے، تاجروں کے ویزوں کے طریقہ کار میں نرمیاں پیدا کرنے، ساﺅتھ ایشیاء فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عملدرآمد کرنے اور دیگر اہم امور پر تبادلہ کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں اطراف سے سنجیدہ اقدامات کرنے پر اتفاق ہوا۔ دونوں وزرائے تجارت نے سیکریٹری تجارت کو ہدایت کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کیلئے روڈمیپ تشکیل دیا جائے۔ تجارت کو سڑکوں، ریل سروس، شپنگ سروس اور فضائی روٹس کے ذریعے توسیع دی جائے گی۔ نومبر میں دونوں ممالک کے سیکرٹری تجارت کے مذاکرات سے قبل تاجروں کو ملٹی پل ویزوں کا اجراء شروع کر دیا جائیگا جس کی میعاد ایک سال ہو گی۔ مذاکرات میں بھارت نے پاکستان سے پسندیدہ ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے کہا کہ ہم طے شدہ منصوبے کے تحت اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان نے مطالبہ کیا اسے پٹرولیم مصنوعات سمیت تمام چیزوں کی برآمد کی اجازت دی جائے، بھارت جذبہ خیر سگالی کے تحت ڈبلیو ڈی ٹی او کے تحت یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات پر ڈیوٹی کی مراعات کی حمایت کریگا، یہ مراعات سیلاب کے باعث دی گئی ہیں۔ آنند شرما کے مطابق بھارت یہ معاملہ سامنے آنے پر پاکستان کی حمایت کریگا۔ ملاقات کے بعد آنند شرما نے کہا کہ بہت جلد تاجروں کو ملٹی پل ویزوں کا اجراء شروع کر دیا جائیگا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مقررہ ہدف تک بڑھانے کیلئے انڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط سے کافی مدد ملے گی۔
آنند شرما نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دینے اور اسے آزادانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے واضح رہے کہ اس اقدام کو دونوں حریف ایٹمی ممالک کے درمیان کمزور امن عمل میں پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مذاکرات میں دوطرفہ تجارت کے فروغ، نان ٹیرف بیرئر کے خاتمے اور دونوں ملکوں کے تاجروں کو قریب لانے سمیت مختلف اہم امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پاکستان بھارت تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لئے بینکنگ نیٹ ورک کو ہنگامی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ ممبئی میں ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر سبیرویتھل گوکارن سے ملاقات کے دروان انہوں نے کہاکہ تجارت کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ دونوں ملکوں کی تاجر برادری کو سہولیات میسر آئیں۔ پاکستانی بینک بھارت اور بھارتی پاکستان میں بنکنگ نیٹ ورک کو وسعت دیں۔ بھارتی مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر نے کہا کہ ایک دوسرے ممالک میں برانچیں کھولنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دئیے جانے کیلئے آئندہ ماہ ریزرو بینک آف انڈیا کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ دریں اثناء اسلام آباد سے سپیشل رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر نے یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی تجارتی مراعات کے خلاف درخواست واپس لینے کے بھارتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یورپی یونین کے سفیر نے کہا کہ یہ پاکستان اور یورپی یونین کے لئے اچھی خبر ہے۔
خبر کا کوڈ : 102357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش