0
Friday 30 Sep 2011 00:18

کسی بھی ملک کی جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، مشترکہ اعلامیہ جاری

کسی بھی ملک کی جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، مشترکہ اعلامیہ جاری
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فردوش عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ تمام پارٹیز نے متفقہ طور پر قرارداد پاس کی ہے کہ پاکستان کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کسی بھی ملک کی جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مشترکہ اعلامیہ قوم کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ بتیس میں سے تیس جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے اندر ون پوائنٹ ایجنڈا تھا کہ کس طریقے سے سکیورٹی چلیجنز سے نمٹنا ہے۔ کانفرنس کے شروع میں وزیراعظم پاکستان نے تمام شرکاء کو اعتماد میں لیا اور تمام داخلی و خارجی سطح کے خطرات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ اس کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکاء کے تحفظات کے جواب دیئے اور پاکستان کے اندرونی و بیرونی مسائل پر تفصیل سے بات کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پوری قوم کی قیادت نے بھرپور انداز سے اپنی اپنی پارٹی کا موقف پیش کیا اور تمام تر سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا اور وزیراعظم کی مفاہمت کی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کیا۔
اے پی سی،تمام سیاسی جماعتوں کااتفاق، مشترکہ اعلامیہ جاری
دیگر ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق، مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، پاکستان برابری کی سطح پر تمام ممالک سے تعلقات چاہتا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کانفرنس کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا، تمام نکات اتفاق رائے سے طے کئے گئے۔ پاکستان کی پالیسی کا مرکزی نکتہ خطے میں امن کا قیام ہے، پارلیمنٹ اور اے پی سی کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے، پاکستان امن کا خواہاں اور تمام گروپس کے ساتھ مذاکرات پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کی پالیسی کا مرکزی نکتہ خطے میں امن کا قیام ہے، پاکستان تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات رکھنا چاہتا ہے، پاکستان کو آگے بڑھانے کیلئے امداد نہیں، تجارت کا سہارا لیا جائے، پاکستان کی سالمیت کا دفاع پاک فوج کا اولین فریضہ ہے۔
اس سے قبل قومی سلامتی جغرافیائی حدود اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ملکی سیاسی قیادت ایک ہو گئی، امریکی دباؤ سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ پاک امریکا تعلقات پر وزیراعظم ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی سیاسی قیادت نے اتحاد اور یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا، وزیراعظم نے امریکی قیادت پر واضح کر دیا کہ ڈومور کے لئے دباؤ ڈالنے کے بجائے پاکستان کے قومی مفاد کا احترام کیا جائے۔ 
ملکی سیاسی اور عسکری قیادت ایوان وزیراعظم میں جمع ہوئی اور پاکستان کو درپیش خطرات اور امریکی دباؤ پر کھل کر بات ہوئی۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سیاسی قیادت پر زور دیا کہ تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی تمام تر توجہ ملک کو درپیش چیلنج پر مرکوز رکھیں۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ علاقائی صورتحال کے حوالے سے آج ہم اہم موڑ پر کھڑے ہیں، افغانستان میں بالعموم اور کابل میں بالخصوص تشدد کے حالیہ واقعات نے امن کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔ وزیراعظم نے افغانستان میں امن کوششوں کی بھرپور حمایت کی۔ وزیراعظم نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اعلٰی امریکی قیادت کے بیانات حیران کن ہیں۔ انہوں نے امریکی قیادت سے کہا کہ الزام تراشی ترک کر کے پاکستان کے حساس قومی مفادات کا احترام کیا جائے۔ 
وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ سیاسی قیادت اور عوام مادر وطن کی جغرافیائی حدود کی حفاظت اور خود مختاری کے دفاع لئے پر عزم ہیں، قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پاکستانی عوام کی حقیقی نمائندہ ہیں، قومی سلامتی کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور ہر قسم کے چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 102554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش