QR CodeQR Code

سمری نہ آئے تو بھی وزیراعظم آرمی چیف کا تقرر کرسکتے ہیں، شاہد خاقان عباسی

22 Nov 2022 00:38

ایک نجی ٹی وی سے خصوصی بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق سمری نے آنا ہے، سمری میں تمام اہل جنرلز کے نام ہوتے ہیں۔ اگر آپ سمری میں اہل نام شامل نہیں کرینگے تو مسئلہ ہوسکتا ہے اور یہ معاملہ عدالت جا سکتا اور چیلنج کیا جا سکتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے اہل جنرلز کے نام وزیراعظم کے پاس آتے ہیں، کسی اہل افسر کا نام سمری میں شامل نہ ہوا تو معاملہ عدالت میں چیلنج ہوسکتا ہے۔ سمری نہ آئے تو بھی وزیراعظم تقرر کرسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی سے خصوصی بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم خود کسی بھی افسر کا تقرر کرسکتے ہیں یا پھر نئے ناموں کی سمری بھی منگوا سکتے ہیں۔ بے یقینی کی عادت سی ہوچکی ہے، آرمی چیف کا تقرر معمول کا عمل ہے، وزیراعظم کے پاس سمری آتی ہے، وہ تقرری کر دیتے ہیں، تقرر آخری دو سے تین دن میں ہی ہوتا ہے، روایت ہے کہ سپہ سالار آخری دنوں تک کام کرتے ہیں، کیونکہ اس دوران انہیں الوداعی دورے کرنے ہوتے ہیں۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق سمری نے آنا ہے، سمری میں تمام اہل جنرلز کے نام ہوتے ہیں۔ اگر آپ سمری میں اہل نام شامل نہیں کریں گے تو مسئلہ ہوسکتا ہے اور یہ معاملہ عدالت جا سکتا اور چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

لیگی رہنماء نے کہا کہ اگر آپ اہل آدمی کا نام شامل نہیں کریں گے تو معاملہ غیر قانونی ہے، اگر آپ اِن نااہل آدمی کو شامل کریں گے تو وہ بھی غیر قانونی ہے، یہ معاملہ عدالت میں چیلنج بھی ہوسکتا ہے۔ اس لئے جو سیکرٹری ڈیفینس ہیں یا وزیر دفاع ہیں، جو ڈیفنس ڈویژن ہے، ان کی بڑی ذمہ داری ہوتی ہے کوئی ایسی کیفیت پیدا نہ ہو کہ معاملہ عدالت میں چیلنج ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے پانچ چھ لوگوں میں سے آرمی چیف کا چناؤ ہوتا ہے، اگر تین ستاروں کا کوئی جنرل اہل ہے تو اس کا نام شامل ہوگا۔ وزیراعظم کسی بھی نام کو فائنل کرسکتے ہیں، سمری کا نہ آنا بہت پیچیدہ عمل ہوگا، سمری کا نہ آنا غیر قانونی و غیر آئینی ہوگا، سمری نہ آئے تو بھی وزیراعظم تقرر کرسکتے ہیں۔ اگر سمری میں نام ناکافی ہوئے تو نئے نام مانگے جاسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ نئے آرمی چیف کے امیدواروں میں سے ایک امیدوار لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 27 نومبر کو ہی ریٹائر ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چند ہفتے قبل لندن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نواز شریف سے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر مشاورت کی اور واپسی کے بعد تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا۔ یاد رہے کہ 19 نومبر کو پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر عارف علوی کو آرمی چیف کے تقرر کے عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا کرنے سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا صدر عارف علوی پاکستانی عوام، آئین، جمہوریت کے ساتھ وفاداری دکھائیں گے یا عمران خان سے دوستی نبھائے گا، امید ہے کہ اس وقت آئین و قانون کے تحت ساری چیزیں چلیں گی، اگر صدر عارف علوی نے کچھ گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر انہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔


خبر کا کوڈ: 1026073

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1026073/سمری-نہ-آئے-بھی-وزیراعظم-ا-رمی-چیف-کا-تقرر-کرسکتے-ہیں-شاہد-خاقان-عباسی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org