QR CodeQR Code

جو میرٹ پر لگتا ہے، اسے لگا دیں، ہمارا کوئی پسندیدہ بندہ نہیں

نیا آرمی چیف کوئی بھی بنے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، اسد عمر

جلد از جلد انتخابات ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتے ہیں

23 Nov 2022 01:42

ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک اہم تعیناتی ہونے جا رہی ہے، افسوس ہے کہ پورے ملک کا نظام ہی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے، افسوسناک بات ہے کہ ملک تیزی سے دیوالیہ ہونے جا رہا ہے اور حکومت کی توجہ سب کام چھوڑ کر تعیناتی پر مرکوز ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اسد عمر نے کہا ہے کہ نیا آرمی چیف کوئی بھی بنے، ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، جو میرٹ پر لگتا ہے، اسے لگا دیں، ہمارا کوئی پسندیدہ بندہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیا آرمی چیف کوئی بھی بنے کوئی مسئلہ نہیں اور نہ ہی کوئی ہمارا فیورٹ ہے، لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ جو تعینات کر رہے ہیں، وہ خود اس کے اہل ہیں بھی یا نہیں؟ اسد عمر نے کہا کہ ملک اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، جلد از جلد انتخابات ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتے ہیں، پوری قوم اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو وہ شخص دھمکیاں دے رہا ہے، جس کی اپنی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، عارف علوی کو ڈرا دھمکا کر کام کرانے والے انہیں نہیں جانتے۔

پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک اہم تعیناتی ہونے جا رہی ہے، افسوس ہے کہ پورے ملک کا نظام ہی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے، افسوسناک بات ہے کہ ملک تیزی سے دیوالیہ ہونے جا رہا ہے اور حکومت کی توجہ سب کام چھوڑ کر تعیناتی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی نظام کو چلانے والوں کو اس کا حل نکالنا ہوگا، 21ویں صدی میں ایک ایٹمی ملک کو چلانے کا یہ کوئی طریقہ نہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو تعیناتی کر رہے ہیں، کیا ان کے پاس کوئی اخلاقی جواز ہے۔؟ ایک حکومت جس کے پاس مینڈیٹ کوئی نہ ہو، وہ اتنے بڑے بڑے فیصلے کرسکتی ہے، یہ حکومت بیرونی مداخلت اور ضمیروں کی منڈی لگا کر وجود میں آئی۔


خبر کا کوڈ: 1026275

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1026275/نیا-آرمی-چیف-کوئی-بھی-بنے-ہمیں-مسئلہ-نہیں-اسد-عمر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org