0
Wednesday 23 Nov 2022 17:26

اسلامی جمہوری ایران کی بقاء کو کوئی خطرہ نہیں، صیہونی انٹیلیجنس چیف کا اعتراف

اسلامی جمہوری ایران کی بقاء کو کوئی خطرہ نہیں، صیہونی انٹیلیجنس چیف کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ روز منگل کے دن صیہونی ملٹری انٹیلیجنس چیف نے کہا کہ ایران میں داخلی بدامنی اور تشدد کی لہر کے باوجود اس کی بقاء خطرے میں نہیں ہے۔ انگریزی خبررساں ذرائع نے بھی صیہونی ملٹری انٹیلیجنس چیف "آهارون هالیوا" کے بیان کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ تشدد کے واقعات کے بعد بھی ایران اور اس کے نظام کو کوئی حقیقی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ صیہونی حکام نے بارہا ایران میں داخلی تشدد کے واقعات کو ہوا دی ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا نے تل ابیب کے ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان تجزیہ کاروں نے ایران میں جاری خلفشار سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا، جس کا مقصد "اسلامی جمہوریہ ایران" کی حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔

البتہ مذکورہ بالا اعترافات کے علاوہ، تل ابیب کی داخلی سلامتی کے تھنک ٹینکس سے خطاب کرتے ہوئے آهارون هالیوا نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ایرانی مظاہرے عوامی بغاوت میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ آهارون هالیوا نے بعض جگہوں پر جاری ہڑتالوں اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی جانب اشارہ کیا، اس نے کہا کہ جب آپ مختلف اوقات میں انجام پانے والے ان واقعات، قومی و حکومتی عمارات کو پہنچنے والے نقصانات اور ہلاکتوں کی تعداد کو دیکھتے ہیں، تو ایک چیز جو سامنے آتی ہے، وہ یہ کہ اس طرح کے واقعات جمہوری اسلامی کو پریشان کئے ہوئے ہیں، تاہم یہ مظاہرے اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے کوئی خطرہ ایجاد نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ اس وقت مجھے ایرانی حکومت کے لیے کوئی حقیقی اور سنگین خطرہ نظر نہیں آتا۔

اس سے پہلے صیہونی حکومتی ذرائع نے بھی اس امر کا اظہار کیا کہ اسرائیل کے سکیورٹی ادارے، ایران میں جاری حالیہ بدامنی کے واقعات سے مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرنے پر مایوسی کا شکار ہیں۔ دوسری جانب ایرانی پارلیمنٹ(مجلس شورای اسلامی) کی قومی سلامتی کمیٹی کے رکن "محمود عباس زادہ مشکینی" نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہمارے خلاف سازش کرنے کی صورت میں اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1026396
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش