اسلام ٹائمز۔ ویانا میں روسی نمائندے میخائیل اولیانوف نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد کے جواب میں یورینیم افزودگی کی شرح میں اضافے پر مبنی تہران کے اقدامات کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف دباؤ میں اضافے پر مبنی یورپی مثلث و امریکہ کے اقدام کا متوقع ردعمل قرار دیا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں میخائیل اولیانوف نے ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت پر یورپ کو لاحق پریشانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ یورپی مثلث نے، جوہری افزودگی میں اضافے کے ایرانی فیصلے کے باعث تہران کو قصوروار ٹھہرایا ہے جبکہ وہ خود، ان نشیب و فراز کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو بھلا چکے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ تہران کا یہ فیصلہ، آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں (ایران کے خلاف) دباؤ میں اضافے پر مبنی یورپی مثلث و امریکہ کے اقدام کا متوقع ردعمل ہے!
واضح رہے کہ فردو و نطنز کے جوہری مراکز میں ایرانی جوابی اقدام کے حوالے سے 3 یورپی ممالک؛ برطانیہ، فرانس و جرمنی کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں یورینیم کی افزودگی کو 60 فیصد تک بڑھانے کے ایرانی فیصلے کی مذمت کی گئی تھی۔ تینوں یورپی ممالک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم، اپنے عالمی شراکتداروں کے ہمراہ، ایرانی جوہری پروگرام میں آنے والی تیزی سے نپٹنے کے بہترین طریقہ کار کے بارے اپنی سفارتکاری کو بدستور جاری رکھیں گے۔