QR CodeQR Code

صدر آرمی چیف کی تقرری میں 25 دن تک تاخیر کرسکتے ہیں، جسٹس (ر) شائق عثمانی

24 Nov 2022 08:37

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق جج کا کہنا تھا کہ اگر صدر 15 دن سمری روک لیں اور فہرست میں موجود کوئی جنرل اس دوران ریٹائر ہو جائے تو اسکی بطور آرمی چیف تقرری نہیں ہوسکتی، تاہم صدر 25 دن کی تاخیر کرینگے تو جو وزیراعظم کی ایڈوائس ہوگی، وہ منظور ہو جائیگی۔


اسلام ٹائمز۔ جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا ہے کہ صدر مملکت آرمی چیف کی تقرری کی سمری اپنے پاس رکھ سکتے اور اس میں 25 دن تک تاخیر کرسکتے ہیں۔ جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں آرمی چیف کی تقرری کی سمری سے متعلق صدر مملکت کے آئینی اختیار اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں گفتگو کی۔ جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں لکھا ہے کہ جو ایڈوائس بھیجی جائے گی، صدر اس کی منظوری دیں گے اور آرٹیکل 48 کے مطابق صدر کو 15 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہوتا ہے، تاہم وہ آرمی چیف کی تقرری کی سمری اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر 15 دن کے اندر ایڈوائس واپس بھی بھیج سکتے ہیں اور اگر انہیں دوبارہ سمری دی جائے تو اسے مزید 10 دن تک اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں۔ اس طرح 25 دن تک تاخیر اور سمری پر مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ سابق جج نے کہا کہ اگر صدر 15 دن سمری روک لیں اور فہرست میں موجود کوئی جنرل اس دوران ریٹائر ہو جائے تو اس کی بطور آرمی چیف تقرری نہیں ہوسکتی، تاہم صدر 25 دن کی تاخیر کریں گے تو جو وزیراعظم کی ایڈوائس ہوگی وہ منظور ہو جائے گی۔


خبر کا کوڈ: 1026533

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1026533/صدر-ا-رمی-چیف-کی-تقرری-میں-25-دن-تک-تاخیر-کرسکتے-ہیں-جسٹس-ر-شائق-عثمانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org