QR CodeQR Code

انور علی اخونزادہ کی شہادت بڑا سانحہ تھی جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا، علامہ ساجد نقوی

24 Nov 2022 20:27

اپنے پیغام میں ایس یو سی کے سربراہ نے کہا کہ مکتب تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر کئی دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے۔


اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے تحریک کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت انور علی اخونزادہ کی 22ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انور علی اخونزادہ کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھی جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا، ایسے معتدل مزاج مخلص اور محب وطن رہنما کا خون ناحق ارباب اقتدار کی گردنوں پر قرض ہے، مستقبل میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کرکے ملک کے عوام کو تحفظ اور امن و سکون فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے، مکتب تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر کئی دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ان شہداء کے قدردانوں کو چاہیئے کہ وطن عزیز کی وحدت و استحکام کے لئے ملک میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل، فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی و بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لئے تا دم آخر جدوجہدجاری رکھیں، اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں، دور حاضر میں اسلامیان پاکستان کو اتحاد و وحدت کی جس قدر ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی لہذا ہمیں باہمی اتحاد اور داخلی وحدت کو قائم رکھنے کے لئے اہم اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ ملک کی موجودہ داخلی صورت حال انتہائی گھمبیر اور تشویشناک ہے۔


خبر کا کوڈ: 1026629

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1026629/انور-علی-اخونزادہ-کی-شہادت-بڑا-سانحہ-تھی-جسے-فراموش-نہیں-کیا-جاسکتا-علامہ-ساجد-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org