QR CodeQR Code

سانحہ ماڈل ٹاون کیس، ہائیکورٹ نے قانونی نقطے پر معاونت طلب کرلی

29 Nov 2022 13:10

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اس پر ہائیکورٹ سماعت کر سکتی ہے؟۔ وکیل نے اس نکتہ پر معاونت کیلئے مہلت مانگ لی، جس پر لارجر بنچ نے کارروائی یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ 7 رکنی لارجر بینچ نے قانونی نقطے پر دلائل مانگ لئے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی کیخلاف ہائیکورٹ سماعت کر سکتی ہے؟ چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں سات رکنی فل بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار پولیس کانسٹیبل خرم رفیق کے وکیل سید فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے قانونی نکتہ اُٹھایا کہ جب فرد جرم لگ جائے تو دوسری جے آئی ٹی نہیں بن سکتی۔
 
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ میں  جے آئی ٹی بنانے کا بیان دیا، اُس وقت سپریم کورٹ میں اعتراض کیوں نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کو علم  تھا کہ جے آئی ٹی بن سکتی ہے یا نہیں، لیکن پھر بھی سپریم کورٹ نے نئی جے آئی ٹی بنانے کے حکومتی بیان پر آرڈر جاری کیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اس پر ہائیکورٹ سماعت کر سکتی ہے؟۔ وکیل نے اس نکتہ پر معاونت کیلئے مہلت مانگ لی، جس پر لارجر بنچ نے کارروائی یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔


خبر کا کوڈ: 1027483

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1027483/سانحہ-ماڈل-ٹاون-کیس-ہائیکورٹ-نے-قانونی-نقطے-پر-معاونت-طلب-کرلی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org