0
Thursday 1 Dec 2022 08:43

لکھنؤ میں عظیم الشان چوتھی آل انڈیا اہل بیت (ع) کانفرنس کا انعقاد

لکھنؤ میں عظیم الشان چوتھی آل انڈیا اہل بیت (ع) کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں دو نشستوں میں آل انڈیا شیعہ حسینی فنڈ لکھنؤ کے زیر اہتمام عظیم الشان چوتھی کُل ہند اہل بیت (ع) کانفرنس کا بلند پیمانہ پر انعقاد عمل میں آیا، جس میں بھارت کے تقریباً ہر صوبہ کے علماء و دانشوران کی نمائندگی درج کی گئی۔ بھارت کے گوشے گوشے سے آئے ہوئے علماء و خطباء و واعظین و ذاکرین حضرات نے عراق و شام کو برباد کرنے کے بعد جمہوری اسلامی ایران کو اپنا نشانہ بنانے والی عالمی استکباری طاقتوں کی گھناونی سازشوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اتحاد قومی و ملی و عالمی دہشت گردی کے موضوع پر کھل کر تبادلہ خیالات کئے۔ کانفرنس میں دس نکاتی تجاویز پاس کی گئیں۔ اس موقع پر مقررین نے اسلام، رسول اکرم (ص) اور اہل بیت (ع) کی تعلیمات پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔ جامعہ ناظمیہ لکھنؤ کے سربراہ مولانا سید حمید الحسن نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ ہم حسینی ہیں ہمارا مشن حسینیت ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کی پرزور مذمت کی اور پیار و محبت کا پیغام دینے کی اپیل کی۔

آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری و ترجمان مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ دہشتگرد انسانیت اور تعلیم دونوں کے دشمن ہیں۔ آل انڈیا شیعہ مرکزی چاند کمینٹی کے صدر مولانا سید سیف عباس نقوی نے کہا کہ شیعہ طبقہ ہمیشہ سے ہی دہشت گردی کا مخالف رہا ہے۔ ممبئی سے تشریف لائے عالمی شہرت یافتہ خطیب و ذاکر اہل بیت مولانا ظہیر عباس نے کہا کہ مختلف مذاہب کے درمیان آپسی بھائی چارہ برقرار رکھنے کے لئے متنازعہ عناصر پر پابندی عائد کرنی چاہیئے۔ مولانا ڈاکٹر اعجاز اطہر نے کہا کہ عزاداری دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی تعلیم دیتی ہے۔ آل انڈیا شیعہ حسینی فنڈ کے جنرل سکریٹری حسن مہدی جھبو نے کہا کہ بھارت میں سبھی کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ نئی دہلی سے تشریف لائے آقای ڈاکٹر محمد علی ربانی، ڈایریکٹر ایران کلچر ہاوس نئی دہلی نے اپنی تقریر میں کہا کہ معاشرہ میں خوف و ہراس اور بدامنی پھیلانے والے دہشت گرد کبھی ملک و ملت اور مذہب کے وفادار نہیں ہو سکتے۔
خبر کا کوڈ : 1027813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش