0
Thursday 1 Dec 2022 19:59

ترقی نہ ہونے کا سبب کرپشن نہیں بلکہ پالیسیوں کا عدم تسلسل ہے، احسن اقبال

ترقی نہ ہونے کا سبب کرپشن نہیں بلکہ پالیسیوں کا عدم تسلسل ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگلے انتخابات اکتوبر 2023ء میں ہوں گے، ہماری ترقی نہ ہونے کا سبب کرپشن نہیں بلکہ پالیسیوں کا عدم تسلسل ہے، ہم اتنے ہی کرپٹ ہیں جتنے دوسرے ممالک ہیں، 75 سال یہ کہتے کہتے تھک گئے ہیں کہ پاکستان بحران سے گذر رہا ہے، ہمیں اب اس بحران سے باہر نکلنا ہوگا، توانائی کے بحران کی بڑی وجہ کورونا کے دنوں میں سستی گیس کی عدم خریداری ہے، کورونا کے دور میں سرکاری افسران نے نیب کے ڈر کے باعث لمبے معاہدے نہیں کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ 1998ء میں ہم بھارت کو بجلی برآمد کرنے کی سوچ رکھتے تھے، 1999ء میں مارشل لاء لگا جس کے بعد ویژن 2010ء پر منفی اثرات مرتب ہوئے، کراچی 2013ء میں اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا شکار تھا، گھر سے نکلنے والوں کی ماؤں تسبیح اور مصلے پر بیٹھتی تھیں، ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 2017ء میں یہ عالم تھا اسلام آباد میں ہر ملک کا سفیر ملاقات کرکے سی پیک کے حوالے سے بات کیا کرتا تھا، دنیا بھر میں پاکستان کی ساکھ بہت بہتر تھی، چائنیز سرمایہ کاری کے لئے یہ ملک جنت تھا، 2018ء میں رجیم چینج آر ٹی ایس نے کی، اس سفر کو جاری رکھا جاتا تو ہمیں کوئی دکھ نہ ہوتا، سی پیک میں کیڑے نکالے گئے اسے برباد کردیا گیا، ملک میں جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور سیاستدانوں کو ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے کہتے تھک گئے ہیں کہ پاکستان بڑے بحران سے گزر رہا ہے، ہمیں 75 سال سے جاری بحران سے نکلنا ہوگا، ہم اتنے ہی کرپٹ ہیں جتنے دوسرے ممالک کرپٹ ہیں، ہم اس لئے نہیں پیچھے رہ گئے کیونکہ ہم کرپٹ ہیں بلکہ پالیسیز کا تسلسل نہ ہونے کے باعث ہم ترقی نہ کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی استحکام نہ ہونا ہمارے مسائل کا سبب ہے، پاکستان اور بھارت میں کرپشن ایک جیسی ہے، پالیسی بدلنے اور جھوٹے کیسسز بناکر ملک کو نقصان پہنچایا گیا، 2018ء میں رجیم چینج ہوئی، خان صاحب رجیم چینج کی بات کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جمہوری عمل کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت کو تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا شعوری فیصلہ ہے کہ حکومت جاری رکھی جائے، عام انتخابات اکتوبر 2023ء میں ہوں گے، مارچ اپریل میں نئی مردم شماری ہوجائے گی جس کے بعد حلقہ بندی کے لئے چار سے پانچ ماہ درکار ہوں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پالیسیز کو کارآمد ثابت ہونے کے لئے کم از کم دس سال چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 1027935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش