QR CodeQR Code

ملک میں بے برکتی اور افلاس سودی نظام کی وجہ سے ہے، سراج الحق

3 Dec 2022 22:58

تیمر گرہ دیرپائن میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ خاندانوں کی بادشاہت نے ملک کو تباہی سے دوچار کیا ہے۔ پی ٹی آئی، نون لیگ اور پیپلزپارٹی بری طرح ایکسپوز ہو گئیں ہیں، ان کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی۔


اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں بے برکتی اور افلاس سودی نظام کی وجہ سے ہے، موجودہ مالیاتی نظام قائداعظمؒ کی ہدایات اور آئین پاکستان کی دفعات کے برعکس، اسلامی نظریاتی کونسل اور علماء کی سفارشات کی نفی اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزیوں پر استوار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمر گرہ دیرپائن میں کارکنان جماعت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع اعزاز الملک افکاری اور سابق ایم این اے صاحبزادہ یعقوب بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ سودخوروں سے توقع نہیں کہ وہ سودی معیشت کے خلاف اقدامات اٹھائیں گے، حکمرانوں نے ملک کو مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ اخلاقی کرپشن سے بھی دوچار کیا، ٹرانس جینڈر ایکٹ اور گھریلو تشدد نامی نام نہاد قانون اس کی مثالیں ہیں۔ حکمران نہیں چاہتے کہ غریبوں کے بچے تعلیم حاصل کریں اور آگے بڑھیں۔ بہتری لانے کے لیے گورننس کو بہتر کرنا ہو گا، اہل اور ایماندار قیادت ہی ایسا کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے نظام کو اسلامی خطوط پر استوار کرنا ہوگا، جماعت اسلامی اس مقصد کے حصول کے لیے واحد آپشن ہے، موجودہ حکمرانوں سے توقع نہیں کہ وہ بہتری لائیں گے، انہیں قوم نے بار بار آزمایا اور بار بار دھوکا کھایا۔ جماعت اسلامی سے وابستہ ہر شخص کم از کم سو افراد تک تحریک کا پیغام پہنچائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ حکمران اگر سو سال بھی ملک پر مسلط رہیں تو بہتری نہیں آئے گی، انہوں نے عام طالب علم پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے، اڑھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، غریبوں کے لیے علاج کی سہولیات دستیاب نہیں، ملک میں 80 فیصد سے زیادہ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، پاکستان کا شمار ان دس بڑے ممالک میں ہوتا ہے جہاں زچگی کے دوران سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں، کرپشن میں بھی ہمارے ملک کے ریکارڈ بنے ہوئے ہیں، یہاں طاقتور کے لیے قانون موم کی ناک، غریب معمولی غلطی پر دھر لیا جاتا ہے۔ ملک میں لاکھوں انسانوں کو پیٹ بھر کر کھانا دستیاب نہیں، پڑھے لکھے لوگ چوکوں چوراہوں میں مزدوری کی تلاش میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسان اور مزدور بھی پریشان ہے اور تنخواہ دار طبقہ بھی، حکمرانوں کی پالیسی قرضہ لو اور ڈنگ ٹپاؤ کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ پاکستان میں آج تک آئی ایم ایف سے 22 پروگرام لیے، ہر پروگرام کا اختتام ناکامی کی صورت میں نکلتا ہے۔ ہمارا عدالتی نظام تباہ، ایوان ربڑسٹمپ، الیکشن کمیشن بے وقعت ہے۔ سالہا سال اقتدار میں رہنے والی سیاسی جماعتوں کے رہنماء جھوٹ بولنے اور بلند و بانگ دعوے کرنے کی بجائے عوم کو اپنی کارکردگی بتائیں۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، احتساب کے اداروں کے نام باقی رہ گئے۔ پی ٹی آئی نے نیب کے پَر نوچے تو موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت نے اس کے دانت نکال دیے، دونوں اطراف احتساب نہیں چاہتیں۔ حکمران جماعتیں سٹیٹس کو کی علمبردار اور استعماری ایجنڈا کی وفادار ہیں۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ ان کی غیرمنصفانہ تقسیم نے اصل خرابی پیدا کی ہے، ایک طرف دولت کے انبار پر بیٹھی دو فیصد حکمران اشرافیہ ہے، دوسری جانب بنیادی وسائل سے محروم کروڑوں افراد ہیں۔خاندانوں کی بادشاہت نے ملک کو تباہی سے دوچار کیا ہے۔ پی ٹی آئی، نون لیگ اور پیپلزپارٹی بری طرح ایکسپوز ہو گئیں ہیں، ان کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی۔


خبر کا کوڈ: 1028336

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1028336/ملک-میں-بے-برکتی-اور-افلاس-سودی-نظام-کی-وجہ-سے-ہے-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org