0
Sunday 4 Dec 2022 21:03

گلگت بلتستان بنیادی انسانی سہولتوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، حفیظ الرحمن

گلگت بلتستان بنیادی انسانی سہولتوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، حفیظ الرحمن
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلی و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان بنیادی انسانی سہولتوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء جی بی کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ بنیادی عوامی مسائل کے حل کیلئے پالیسیوں میں تسلسل اور بھرپور حکومتی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے سلیکٹڈ صوبائی حکومت کے دو سال مکمل ہو گئے، بنیادی عوامی مسائل کے حل کیلئے نہ سابق صوبائی حکومت کی پالیسیوں پر توجہ دی گئی اور نہ ہی کوئی نئی پالیسی عوام کے سامنے لائی گئی اور نہ ہی عوامی خدمت کے اداروں پر کوئی توجہ دی گئی۔ جس کے باعث گلگت بلتستان میں بنیادی انسانی سہولتوں بجلی، پانی، صحت، ایمرجنسی دوائی اور خوراک کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے۔

اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ عوام سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ جبکہ نااہل صوبائی حکمران فتنہ عمران نیازی کی چاپلوسی، ریلیوں، جلسوں اور سیر سپاٹوں میں مصروف عمل ہیں۔ بدترین دھاندلی اور حادثاتی طور پر منتخب ہونے والے اپنے مالیاتی مستقبل کیلئے زیادہ فکرمند نظر آرہے ہیں۔جبکہ بنیادی انسانی ضروریات سنگین بحران کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کی ذاتی کوششوں سے محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں حالیہ کئے گئے اقدامات کو سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء سے الگ کر کے دیکھا جائے تو وزیراعلی اور وزراء کا حکومتی وجود کئی مہینوں سے نظر نہیں آرہا ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء مانگے تانگے کے اقدامات کی تشہیر کرکے اپنا قد اونچا کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ خودساختہ مہنگائی کنٹرول کرنا صوبائی حکومتوں کی اولین زمہ داری ہے۔ جی بی خود ساختہ مہنگائی کی زد میں ہے۔ مہنگائی کنٹرول کرنے والے اداروں کو سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء کے پروٹوکول، ریلیاں اور جلسے منعقد کرنے کے پیچھے لگا دیئے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام دو سال سے مافیاز کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں۔ حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی، دو سالوں کے اندر سلیکٹڈ وزیراعلی سمیت کسی حکومتی شخص کو خودساختہ مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے میٹنگ کرتے اور اداروں کو فوری اور سخت ہدایات دیتے ہوئے قوم نے نہیں دیکھا۔ قوم دیکھ رہی ہے جس طرح دیگر عوامی مسائل کے حل کو نظرانداز کیا گیا اسی طرح خود ساختہ مہنگائی کو بھی نظر انداز کر دیا گیا ہے اور مافیاز کو آزاد چھوڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت جی بی کے عوام کے ساتھ غیروں والا سلوک کر رہی ہے۔ ان کو پتہ ہے یہ حادثاتی طور پر اسمبلی میں پہنچے ہیں، دوبارہ عوام میں جانا ان کی بس کی بات نہیں۔ سلیکٹڈ وزیر اعلی اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں ذاتی تعلقات بنانے میں مصروف ہیں۔ دو سالوں سے ملکی اور غیر ملکی دوروں کے بعد بڑے دعوؤں والے بیانات جاری کئے جاتے ہیں۔ لیکن آج تک ان دعوؤں پر عملدرآمد ہوتے قوم نے نہیں دیکھا۔ سلیکٹڈ صوبائی حکومت اپنی نااہلیوں سے محض دو سالوں میں بندگلی میں پہنچ چکی ہے۔ ان کے اعصاب تھک چکے ہیں۔ یہ حکومت نہیں وقت گزار رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1028476
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش