0
Sunday 4 Dec 2022 22:08

ایران میں ہونیوالے پرتشدد ہنگاموں کی حمایت جاری رکھینگے، رابرٹ مالے

ایران میں ہونیوالے پرتشدد ہنگاموں کی حمایت جاری رکھینگے، رابرٹ مالے
اسلام ٹائمز۔ میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ایرانی امور میں امریکی نمائندے رابرٹ مالے نے ایران میں ہونے والے بلووں کو حاصل امریکی حمایت پر ایک مرتبہ پھر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات اس وقت واشنگٹن کی پہلی ترجیح نہیں۔ امریکی ای مجلے بلومبرگ کے مطابق امریکی نمائندے نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کے ساتھ جاری ویانا مذاکرات کے بجائے ایران میں ہونے والے پرتشدد ہنگاموں اور روس کو مہیا کی جانے والی مبینہ ایرانی فوجی امداد پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ امریکی نمائندے نے ایرانی جوہری مذاکرات کی پیشرفت میں امریکہ کی جانب سے اٹکائے جانے والے روڑوں کی جانب اشارہ کئے بغیر دعوی کیا کہ ممکنہ معاہدے کے حصول میں ایران کو کوئی دلچسپی نہیں جبکہ ہم نے بھی دوسرے امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے البتہ اس وقت ہم دفاع، روس کو اسلحے کی ترسیل میں رکاوٹ اور ایرانی عوام کے بنیادی مطالبات کی حمایت کی کوششوں پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر رابرٹ مالے نے ویانا مذاکرات کو بے فائدہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا فائدہ ہی کیا ہے؟ جب معلوم ہے کہ ایران نے ناقابل قبول مطالبات ہی دہرانے ہیں تو پھر ہمیں کس وجہ سے مذاکرات پر توجہ دینی چاہیئے؟ حال حاضر میں ایرانی جوہری معاہدے (‌JCPOA) کی جانب توجہ کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ ہم واپس نہیں پلٹ سکتے کہ ہمیں دوبارہ چکروں میں ڈال دیا جائے! ایرانی امور میں امریکی نمائندے نے ایران کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے مزید کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب یورپی یونین و ایرانی حکام ایرانی جوہری معاہدے  پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور مذاکرات باقاعدہ طور پر معلق نہیں ہوئے تاہم اگست کے اواخر سے لے کر اب تک کوئی مذاکراتی نشست بھی منعقد نہیں ہوئی! رابرٹ مالے نے یوکرائنی جنگ کے حوالے سے ایران کی جانب سے روس کی مبینہ حمایت کے اپنے بہانے کو دوہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا ارادہ ہے کہ وہ ایران کی جانب سے روس کو اسلحے کی فراہمی میں تعطل، تاخیر اور رکاوٹ پیدا کرے اور اس حوالے سے پابندیوں پر عملدرآمد کرے۔
خبر کا کوڈ : 1028485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش