0
Saturday 10 Dec 2022 00:11

دہشتگردی کے بڑھتے واقعات کے ذمہ دار حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے ہیں، پروفیسر ابراہیم

دہشتگردی کے بڑھتے واقعات کے ذمہ دار حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے ہیں، پروفیسر ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے شمالی وزیرستان میں بنوں سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات، بدامنی اور لاقانونیت کے ذمہ دار حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے، پولیس اور فوج ہیں۔ ادارے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دینے کے بجائے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ قوم کو امن چاہیے۔ حکومت پُرامن تحریک کے مطالبات تسلیم کرے اور نوجوانوں کے پسماندگان کو انصاف دلائے۔ حکومت تحریک کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرے، گرفتاریوں سے امن نہیں آتا، اس وقت عوام کے جذبات برانگیختہ ہیں، حکومت جلتی پر تیل نہ ڈالے۔ نوجوانوں کے قتل کے خلاف اٹھنے والی تحریک، دھرنے اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب بنوں کے سامنے شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں بنوں کے تین نوجوانوں کی شہادت کے خلاف پرامن احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع بنوں کے امیر پروفیسر اجمل خان اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابرہیم خان نے کہا کہ ایک بار پھر وطن عزیز بالخصوص خیبر پختونخوا کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں، حکومت اور ادارے امن و امان قائم رکھنے کی اپنی ذمہ داری ادا کرنے کے بجائے سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے لیکن حکمران اپنے چوروں کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ تین نوجوان روزگار کی غرض سے شمالی وزیرستان گئے تھے، ان کو بے دردی سے شہید کرنا ظلم ہے۔ حکومت ان کے قاتلوں کا سراغ لگائے اور انہیں سزا دے کر غمزدہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے، ہم مظلوموں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، جہاں بھی ظلم ہوگا جماعت اسلامی اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔
خبر کا کوڈ : 1029358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش