0
Saturday 10 Dec 2022 01:34

کالعدم ٹی ٹی پی نے مذاکرات کے وقفے میں خود کو مستحکم کیا، نیکٹا

کالعدم ٹی ٹی پی نے مذاکرات کے وقفے میں خود کو مستحکم کیا، نیکٹا
اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے امن مذاکرات اور افغانستان سے امریکی انخلا کا فائدہ اٹھا کر پاکستان میں پھر سے اپنے قدم جمالیے۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی نیکٹا کی جانب سے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مالاکنڈ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ امریکی انخلا اور امن مذاکرات کے باعث طالبان دوبارہ سوات میں متحرک ہوئے، متعلقہ علاقوں میں 200 سینیٹائزیشن سرچ آپریشن کیے گئے، انٹیلی جنس کی بنیاد پر 77 آپریشنز میں کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق امن مذاکرات کے وقفے میں کالعدم ٹی ٹی پی نے خود کو مستحکم کیا، سوات میں ڈیرے ڈالے، نتیجے میں آگے چل کر دہشتگردی بڑھ گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں عوام نے طالبان کا خیرمقدم نہیں کیا، ان لوگوں کو ادارہ جاتی میکنزم سے تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے۔ سینیٹ کمیٹی داخلہ نے کالعدم تحریک طالبان سے متعلق ان کیمرا اجلاس طلب کرلیا اور کہا کہ طالبان سے متعلق پیدا ہونیوالی صورتحال انتہائی حساس ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے نیکٹا کو آئندہ اجلاس میں طالبان کے بارے میں ان کیمرہ بریفنگ کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب ملک بھر بالخصوص خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی لہر کے باوجود دو سال تک نیکٹا بورڈ کا اجلاس منعقد نہ ہوا۔
خبر کا کوڈ : 1029369
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش