QR CodeQR Code

ہائیکورٹ، عمران خان حملہ کیس کی نئی جے آئی ٹی کیخلاف سماعت نہ ہوسکی

30 Jan 2023 11:32

جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ کے رُوبُرو ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی تھی۔ درخواست میں وفاقی حکومت بذریعہ سیکرٹری ٹو وزیراعظم، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب، نئی جے آئی ٹی کے سربراہ راو سردار علی، غلام محمود ڈوگر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان پر حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف دائر درخواست پر سماعت نہ ہوسکی ، جسٹس علی باقر نجفی کے رخصت پر ہونے کے باعث  کیس کی سماعت کیلئے جاری کاز لسٹ منسوخ کردی گئی۔ جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ کے رُوبُرو ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی تھی۔ درخواست میں وفاقی حکومت بذریعہ سیکرٹری ٹو وزیراعظم، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب، نئی جے آئی ٹی کے سربراہ راو سردار علی، غلام محمود ڈوگر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں عدالت سے وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان پر حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے 22 جنوری 2023 کو نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان پر حملہ کی تحقیقات کیلئے پنجاب حکومت نے 15 جنوری 2022 کو جے آئی ٹی بنائی۔ غلام محمود ڈوگر کو جے آئی ٹی کا کنوینر بنایا گیا، پہلے سے جے آئی ٹی موجود ہے۔ نئی جے آئی ٹی غیر قانونی ہے۔ نئی ٹیم کی تشکیل بدنیتی کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اب وفاقی حکومت نے 22 جنوری 2023 کو نئی جے ٹی تشکیل دیدی ہے، نئی جے آئی ٹی کی تشکیل آئین کے آرٹیکل 3,4,5,8,9، دس اے، 18  اور انیس اے سے متصادم ہے۔

استدعا ہے کہ عدالت نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا اقدام کالعدم قرار دے، مزید استدعا ہے کہ عدالت سے کیس کے حتمی فیصلے تک نئی جے آئی ٹی کو کام سے روکنے کا حکم دے۔


خبر کا کوڈ: 1038531

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1038531/ہائیکورٹ-عمران-خان-حملہ-کیس-کی-نئی-جے-ا-ئی-ٹی-کیخلاف-سماعت-نہ-ہوسکی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org