0
Tuesday 31 Jan 2023 22:04

پاکستان کو ایک بار پھر فرقہ واریت میں دھکیلنے کی سازش شروع کردی گئی ہے، علامہ ناظر عباس تقوی

پاکستان کو ایک بار پھر فرقہ واریت میں دھکیلنے کی سازش شروع کردی گئی ہے، علامہ ناظر عباس تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ہم پشاور میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہیں اور اس واقعے میں شہید اور زخمی ہونے والے تمام افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمددری اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں، مسجد میں خودکش حملہ کرنا اور نمازیوں کو خون میں نہلا دینا یہ عمل کسی مسلمان اور انسان کا نہیں ہو سکتا، ایسی دہشت گردانہ کاروائی کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ دہشت گرد ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیعہ علماء کمیٹی کی جانب سے کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ شیخ صادق جعفری، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ ملک عباس، علامہ سجاد رضوی و دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ پاکستان 75 سالہ تاریخ میں ان بحرانوں سے نہیں گزرا جس سے آج گزر رہا ہے، پاکستان کے اندر گزشتہ کئی سالوں سے سیاسی پنجہ آزمائی و سیاسی عدم استحکام کا کھیل ہورہا ہے اور سیاستدان ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کے سوا کچھ نہیں کر رہے، یہ عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکے ہیں، کئی سالہ سیاسی پنجہ آزمائی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہمارا ملک سیاسی بحران سے نکل کر اب معاشی بحران میں مبتلا ہوگیا اور اب اس ملک کی معاشی صورتحال یہ ہے کہ ڈالر ملک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چُکا ہے، پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کردیا گیا، اب خوردونوش کی اشیاء بھی عوام کی خرید سے باہر ہو چکی ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایسی صورتحال میں حکمرانوں اور سیاستدانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔

ملک کی بدترین معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کا جینا مشکل ہوگیا ہے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں، اسٹریٹ کرائم کی ورداتوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، ابھی یہ معاملات پاکستان میں حل نہیں ہوئے تھے کہ اس صورتحال میں پاکستان کو ایک بار پھر فرقہ واریت میں دھکیلنے کی سازش شروع کردی گئی اور ایک متنازعہ بل کے ذریعے ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی کوشیش کی گئی اور ایک ایسا متازعہ بل جس پر نہ مشاورت ہوئی نہ ملت جعفریہ کو اعتماد میں لیا گیا اور اس بل کو رات کی تاریخی میں اسمبلی سے پاس کراکے دہشت گردی کا بازار گرم کرنے کی کوشیش کی گئی اور حالیہ واقعات ان ہی چیزوں کا تسلسل ہے۔

ایم ڈبلیو یم کے رہنما علامہ شیخ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ اب دہشت گردی کا جن بھی بوتل سے باہر آگیا، کچھ دن قبل ڈیڑھ اسماعیل خان میں اور کل پشاور پولیس لائن کی مسجد میں ہونے والے دھماکے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ پاکستان کو اس وقت بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ دہشت گردی کی طرف دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے، ہم سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کر تے ہیں کہ اس وقت ملک کو دہشت گردی سے ایک بار پھر پاک کرنے کے لئے فی الفور اقدامات کریں اور دہشت گردوں کو اُن کے منطقی انجام تک پہنچائے۔
خبر کا کوڈ : 1038861
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش