QR CodeQR Code

معصوم پاکستانیوں پر حملہ کرنے والے ہر صورت سزا پائیں گے، اپیکس کمیٹی کا اعلامیہ

3 Feb 2023 23:50

اجلاس نے یہ بھی طے کیا کہ دہشت گردی کی ہر قسم اور ہر شکل کے لیے زیرو ٹالرنس کا رویہ قومی نصب العین ہوگا۔ قومی اتفاق رائے سے ان فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔


اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کے اجلاس مین فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشتگردوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا جبکہ ملک کے اندر ہر طرح کی دہشتگردوں کی معاونت کرنے والے تمام ذرائع ختم کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ پشاور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، مریم اورنگزیب، مشیر وزیر اعظم انجینئر امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور دیگر عمائدین نے بھی شرکت کی۔ 

اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، حساس سول اور عسکری اداروں کے سربراہان، حساس اداروں کے نمائندوں، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام، تمام صوبوں کے آئی جی پولیس، نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم ہاؤس کی طرف اپیکس کمیٹی کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔ پی ایم ہاوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا پشاور میں اجلاس گورنرہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس نے دہشت گردی کے واقعات خاص طورپر 30 جنوری 2023 کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے اور اس کے بعد کی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا۔

حساس اداروں کے نمائندوں نے سکیورٹی کی مجموعی صورتحال، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں پر اجلاس کو بریفنگ دی جبکہ خیبرپختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل معظم جاہ انصاری نے پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملے کی اب تک کی تحقیقات اور ہونے والی پیش رفت سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ حملہ آور کی آمد کے طریقہ کار اور جس راستے سے وہ آیا، ویڈیوز کے ذریعے اِس کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ اجلاس میں پشاور پولیس لائنز کے شہدا کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔ اجلاس نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ اُن کے پیاروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، حکومت اور قوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

اجلاس نے قوم کو یقین دلایا کہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، معصوم پاکستانیوں پر حملہ کرنے والے ہر صورت سزا پائیں گے۔ اجلاس پختہ عزم ظاہر کرتا ہے کہ ہر قیمت پر قوم کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ اس کی امیدوں اور اعتماد پر پورا اتریں گے'' اعلامیے کے مطابق ''اجلاس نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال شجاعت اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر افواج پاکستان، رینجرز، ایف سی، سی ٹی ڈی، پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کیا اور اس دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔'' اجلاس نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا اور درپیش موجودہ حالات کے مطابق اس میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا۔ اجلاس نے نیکٹا، سی ٹی ڈی اور پولیس کی اپ گریڈیشن، تربیت، اسلحہ، ٹیکنالوجی اور دیگر ضروری سازوسامان کی فراہمی کے حوالے سے تجاویز کی اصولی منظوری دی۔

خیبر پختونخوا میں سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر کی تعمیر کی جائے گی۔ اعلامیے کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں فوری طور پر سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر تعمیر اور صوبہ پنجاب کی طرز پر صوبہ خیبر پختونخوا میں جدید فارنزک لیبارٹری قائم کی جائے گی۔ خیبرپختونخواہ میں اسلام آباد اور لاہور کی طرح سیف سٹی منصوبہ شروع ہوگا جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کی تربیت، استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا، جدید آلات فراہم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں بارڈر مینجمنٹ کنٹرول اور امیگریشن کے نظام کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ دہشت گردوں کے خلاف تحقیقات، پراسیکیوشن اور سزا دلانے کے مراحل پر بھی غور کیا گیا۔ اس امر سے اتفاق کیا گیا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے ریاست کے تمام اعضا کو کامل یکسوئی، اشتراک عمل اور مشترکہ قومی اہداف کے حصول کے جذبے سے کام کرنا ہوگا۔

اس ضمن میں ضرورت کے مطابق قانون سازی کی جائے گی۔ اجلاس نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ایک سوچ، ایک حکمت عملی اپنانے پر اصولی اتفاق کیا اور اس ضمن میں مؤثر حکمت عملی کی تیاری کی ہدایت کی۔ اجلاس نے ملک کے اندر دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے تمام ذرائع ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا اور اس ضمن میں سکریننگ کی موثر کارروائی کی ہدایت کی۔ اجلاس نے یہ بھی طے کیا کہ دہشت گردی کی ہر قسم اور ہر شکل کے لیے زیرو ٹالرنس کا رویہ قومی نصب العین ہوگا۔ قومی اتفاق رائے سے ان فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس نے وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے اے پی سی بلانے کے فیصلے کی تحسین کی اور توقع ظاہر کی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام قومی سیاسی قیادت ایک میز پر بیٹھے گی اور قومی اتفاق رائے کے ذریعے اقدامات کا فیصلہ کرے گی۔

اجلاس نے علمائے کرام، مشائخ عظام اور دینی و مذہبی قائدین سے بھی اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ممبر و محراب کا فورم استعمال کریں۔ پیغام پاکستان اور دین میں رہنمائی کرنے والے دیگر معتبر اداروں کے واضح اعلانات سے عوام کو آگاہ کریں کہ ایسے حملے قطعاً حرام اور خلاف قرآن و سنت ہیں۔ بے گناہوں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔


خبر کا کوڈ: 1039400

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1039400/معصوم-پاکستانیوں-پر-حملہ-کرنے-والے-ہر-صورت-سزا-پائیں-گے-اپیکس-کمیٹی-کا-اعلامیہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org