اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء ہند نے چھ ریاستی حکومتوں کی جانب سے بنائے گئے تبدیلی مذہب مخالف قوانین (مبینہ لو جہاد) کی آئینی حیثیت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ جمعیت علماء ہند نے ساتھ ہی ان متنازع قوانین کے خلاف ریاستوں میں دائر 21 مقدمات کو عدالت عظمیٰ میں منتقل کرنے کی درخواست کی ہے، جس پر سپریم کورٹ نے مرکز سمیت چھ ریاستوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب دخل کرنے کی ہدایت دی۔ تبدیلی مذہب مخالف قوانین کے خلاف دائر عرضی پر سپریم کورٹ نے چھہ ریاستوں اور مرکز کو نوٹس بھیجا ہے۔