QR CodeQR Code

جی بی حکومت کو بنی گالہ سے چلایا جا رہا ہے، حفیظ الرحمن

4 Feb 2023 22:43

سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے ایک بیان میں کہا کہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت اعلی انتظامی آفیسران سے الٹے سیدھے کام مانگتی ہے۔ کام نہ ہونے پر پوسٹنگ کی جاتی ہے۔انتظامی سربراہ چیف سیکرٹری موجودہ صورتحال پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں اور سلیکٹڈ وزیراعلی کے فرمائشی پروگرام کی سرپرستی کر رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلی و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جی بی کے تمام انتظامی آفیسران کے سر پر پوسٹنگ، ٹرانسفر کی تلوار لٹکائے رکھنا سلیکٹڈ وزیراعلی کی ذاتی خواہشات کی پالیسیوں کے تسلسل کا نتیجہ ہے جو دو سالوں سے بغیر رکے جاری و ساری ہے۔ سلیکٹڈ وزیر اعلی نہ خود نظام اور عوامی مفاد کا کوئی کام کرتے ہیں اور نہ اداروں کو کرنے دے رہے ہیں۔ عوام کے ووٹوں سے منتخب حکومت عوام کے مفاد میں پالیسیاں بنانے کی زمہ دار ہے اور ادارے ان پالیسیوں پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ سلیکٹڈ صوبائی حکومت نے اپنے دو سالوں میں اداروں کیلئے عوامی مفاد کی کوئی پالیسی سامنے نہیں لائی۔ عوام اور نظام کی بدقسمتی سے صرف پوسٹنگ ٹرانسفرز پالیسی نے اداروں کی رہی سہی صلاحیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اداروں کے انتظامی سربراہان میں بار بار کی پوسٹنگ ٹرانسفرز پالیسی کی وجہ سے بددلی پھیلی ہوئی ہے۔ تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں۔ بجلی، پانی، تعلیم، خوراک اور ہیلتھ کے محکمے عوام کو سہولیات دینے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔

سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن کہا کہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت اعلی انتظامی آفیسران سے الٹے سیدھے کام مانگتی ہے۔ کام نہ ہونے پر پوسٹنگ کی جاتی ہے۔انتظامی سربراہ چیف سیکرٹری موجودہ صورتحال پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں اور سلیکٹڈ وزیراعلی کے فرمائشی پروگرام کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ کچھ آفیسران مدتوں سے ایک ہی پوسٹ پر کام کر رہے ہیں۔ کچھ انتظامی سربراہان کی ہر چھ ماہ بعد پوسٹنگ کی جا رہی ہے۔ چیف سیکرٹری نے ہیلتھ اور ایجوکیشن میں کچھ اصلاحات اور اقدامات اٹھائے ہیں۔ پوسٹنگ ٹرانسفرز کی اس بدترین صورتحال میں یہ ان اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچانا ناممکن ہوگا۔ انتظامی سربراہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لے۔ گلگت بلتستان کے اداروں کو ذاتی خواہشات کی پالیسی سے نکالا جائے، عوامی اداروں پر رحم کیا جائے۔ انتظامی آفیسران کی مدتی پوسٹنگ ٹرانسفرز کی پالیسی اپنائی جائے تاکہ ادروں کے سربراہان یکسوئی سے اداروں کا بہتر نظام چلا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جی بی کو بزدار پالیسی پر چلانے کے باعث نتائج بھیانک ہو چکے ہیں۔ اس پالیسی سے پنجاب جیسا منظم صوبہ تباہی کے دھانے پر کھڑا ہو چکا ہے۔گلگت بلتستان کے چھوٹے صوبے کے ساتھ مزید تجربات نظام کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی جہاں بھی حکومتیں رہی ہیں عوام کی خواہشات سے دور ان حکومتوں کو بنی گالہ سے چلایا جا رہا ہے۔ آج جی بی کی بدترین صورتحال بھی انہی فرمائشی فیصلے بھی اہم وجہ ہیں۔ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء گلگت بلتستان میں رہنے کو ترجیح دینے سے زیادہ بنی گالہ اور زمان پارک میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ نظام کو اسلام آباد اور لاہور سے چلایا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان کو 30 سال پیچھے دھکیلا گیا ہے جب جی بی کا نظام اسلام آباد سے چلایا جاتا تھا۔ انہوں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام بھی وفاق، خیبرپختونخوا اور پنجاب کیطرح اس نااہل حکومت سے نجات چاہتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1039548

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1039548/جی-بی-حکومت-کو-بنی-گالہ-سے-چلایا-جا-رہا-ہے-حفیظ-الرحمن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org