QR CodeQR Code

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف انتقال کر گئے

5 Feb 2023 10:58

"سب سے پہلے پاکستان" کا نعرہ متعارف کرانے والے پرویز مشرف کارگل جنگ سے لے کر نواز حکومت کا تختہ اُلٹنے تک اور خود کو باوردی صدر بنوانے سے لےکر ملک سے باہر جانے تک اپنی ہنگامہ خیز زندگی میں ہمیشہ سرخیوں میں رہے۔


اسلام ٹائمز۔ سابق صدر جنرل (ر)  پرویزمشرف انتقال کر گئے ہیں۔ سفارتی ذرائع نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ پرویز مشرف طویل عرصے سے امریکن اسپتال دبئی میں زیر علاج تھے۔ "سب سے پہلے پاکستان" کا نعرہ متعارف کرانے والے پرویز مشرف کارگل جنگ سے لے کر نواز حکومت کا تختہ اُلٹنے تک اور خود کو باوردی صدر بنوانے سے لےکر ملک سے باہر جانے تک اپنی ہنگامہ خیز  زندگی میں ہمیشہ سرخیوں میں رہے۔ سابق صدر پرویز مشرف 11 اگست 1943ء کو دہلی میں پیدا ہوئے، انہوں نے کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ پرویز مشرف نے بعد میں ایف سی کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی اور 1961ء میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ سابق صدر پرویز مشرف نے بعد میں اسپیشل سروسز گروپ میں شمولیت اختیار کی، انہوں نے 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں بھی حصہ لیا۔ اپنے ملٹری کیرئیر میں پرویز مشرف نے کئی کمانڈز اور تربیتی سربراہ کے عہدوں پر کام کیا اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے اہم عہد ے پر بھی فائز رہے، انہیں فوجی تاریخ میں کارگل آپریشن کے مرکزی کردار کےطور پر جانا جاتا ہے۔

پرویز مشرف 7 اکتوبر 1998ء کو چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے۔ پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999ء کو نواز شریف حکومت ختم کر کے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ سنبھالا۔ پاکستان کی تاریخ میں پرویز مشرف کا کردار اہم اور متنازع رہا ہے، وہ سات اکتوبر 1998ء کو چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے، وہ پاک فوج کے 13 ویں آرمی چیف تھے۔ پرویز مشرف بارہ اکتوبر 1999ء کو نواز شریف کی حکومت ختم کر کے چیف ایگزیکٹو بن گئے، پرویز مشرف کو کارگل آپریشن کے مرکزی کردار کے طور  پر بھی جانا جاتا ہے، انہوں نے نائن الیون حملے کے بعد القاعدہ کےخلاف افغان جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی بننے کی امریکی پیش کش بھی قبول کی۔

اپریل 2002ء میں وہ ریفرنڈم کرا کے باقاعدہ صدر پاکستان منتخب ہو گئے، سال دو ہزار چار میں اسمبلی سے مسلم لیگ (ق) کی حمایت سے آئین میں سترویں ترمیم کرا کے مزید پانچ سال کے لیے باوردی صدر منتخب ہو گئے۔ نومبر 2007ء کو انہوں نے ایک بار پھر آئین مخالف اقدامات کر کے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو معزول کر دیا جو بڑا تنازع بنا اور عدلیہ آزادی تحریک شروع ہوئی، جنرل پرویز مشرف کو فوج کے سربراہ کے عہدے سے نو سال بعد 28 نومبر 2007ء کو سبکدوش ہونا پڑا، انہوں نے 29 نومبر 2007ء کو پانچ سال کے نئے دور کے لیے صدر کا حلف اُٹھایا لیکن اس عہدے پر زیادہ عرصے برقرار نہ رہ سکے اور 18 اگست 2008ء کو مستعفی ہو کر ملک سے باہر چلے گئے۔

پرویز مشرف نے اس کے بعد اپنی زندگی کا باقی حصہ لندن اور دبئی میں گزارا، وہ طویل عرصے سے علیل تھے اور دبئی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔


خبر کا کوڈ: 1039647

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1039647/سابق-صدر-جنرل-ر-پرویز-مشرف-انتقال-کر-گئے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org