0
Thursday 6 Oct 2011 23:58

ایبٹ آباد کمیشن نے اسامہ کی بیوی بچوں سے تحقیقات مکمل کرلیں، ڈاکٹر شکیل آفریدی کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی سفارش

ایبٹ آباد کمیشن نے اسامہ کی بیوی بچوں سے تحقیقات مکمل کرلیں، ڈاکٹر شکیل آفریدی کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی سفارش
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی اور دو مئی کو خفیہ امریکی آپریشن میں اُس کی ہلاکت کے اسباب و واقعات جاننے والے تحقیقاتی کمیشن نے ڈاکٹر شکیل آفریدی پر ریاست پاکستان کے خلاف سازش کرنے کے جرم میں غداری کا مقدمہ چلانے کی سفارش کی ہے۔ جمعرات کی شب جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے سامنے پیش کیے گئے ڈاکٹر آفریدی کے خلاف ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر متعلقہ قوانین کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرنےکی سفارش کی گئی ہے۔
ڈاکڑ شکیل آفریدی نے مبینہ طور پر امریکی سی آئی اے کی ایما پر ایبٹ آباد کے اس علاقے میں بچوں کو دوا پلانے کی جعلی ویکسی نیشن مہم چلائی تھی جہاں اسامہ بن لادن اپنے خاندان کے ہمراہ رہائش پذیر تھا۔ اس جعلی مہم کا مقصد القاعدہ کے مفرور سربراہ کے خاندان کے افراد کے ڈی این اے نمونے حاصل کرنا تھا۔ پاکستانی حکام نے شکیل آفریدی کو دو مئی کے خفیہ امریکی آپریشن کے بعد حراست میں لیا تھا۔
سپریم کورٹ کے سابق سنیر جج جاوید اقبال کی سربراہی میں کمیشن کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل احمد شجاع پاشا کا تفیصلی انٹریو بھی کیا گیا جس کا مقصد اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی اور اس کی پناہ گاہ کے خلاف دو مئی کو خفیہ امریکی آپریشن کے بارے میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کا موقف جاننا تھا۔ اجلاس میں لیے گئے دوسرے فیصلوں کے مطابق القاعدہ کے سربراہ کی تین بیواؤں اور بیٹیوں کے تفصیلی بیانات حاصل کرنے کے بعد کمیشن نے ان پر پاکستان سے باہر جانے کی پابندی ختم کرنے حکم جاری کیا ہے۔ کمیشن کو تحقیقات کے سلسلے میں اب ان کی مزید ضرورت نہیں رہی۔
کمیشن نے اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ بھی ایبٹ آباد کی انتظامیہ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو اس کے مستقبل کا فیصلہ مقامی قوانین کے تحت کرے گی۔
دیگر ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کمیشن کا اجلاس جمعرات کو جسٹس (ر) جاوید اقبال کی صدارت میں ہوا، جس میں کمیشن نے حکم دیا کہ القاعدہ کے مقتول سربراہ اسامہ بن لادن کا خاندان اب بیرون ملک جا سکتا ہے، کیونکہ کمیشن نے اسامہ بن لادن کی بیویوں اور بیٹیوں سے تفتیش اور بیانات ریکار ڈ کرلیے ہیں، لہٰذا اب انکی کمیشن کو کوئی ضرورت نہیں۔ کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق کمیشن نے آئی ایس آئی کے سربراہ سے رائے جاننے کے لیے تفصیلی انٹرویو بھی کیا۔ کمیشن نے اس موقع پر کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف متعلقہ قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، مزید کہا گیا کہ شکیل آفریدی کے خلاف غداری اور ملک کے خلاف سازش کا مقدمہ بھی بنایا جائے اور اسامہ کا مبینہ کمپاؤنڈ مقامی انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے۔
دیگر ذرائع کے مطابق اسامہ بن لادن کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے ایبٹ آباد کمیشن نے ایبٹ آباد میں جعلی پولیو مہم چلانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کی سفارش کی ہے۔ ایبٹ آباد کمیشن کا اجلاس جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے اسامہ بن لادن کی بیواؤں اور بیٹیوں کے تفصیلی انٹرویو کئے اور ان کے بیانات قلمبند کر لیئے ہیں، لہٰذا اب کمیشن کو ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اسامہ بن لادن کے خاندان سے پاکستان چھوڑنے کی پابندی کا حکم بھی واپس لے لیا گیا ہے جس کے بعد وہ بیرون ملک جا سکتے ہیں۔ 
کمیشن نے تحقیقات کے سلسلے میں ڈی جی آئی ایس آئی کا بھی تفصیلی انٹرویو کیا اور ان سے بھی معلومات حاصل کی گئیں۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ایبٹ آباد میں موجود اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ کو سول انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے۔ اعلامیے میں کمیشن کی جانب سے سفارش کی گئی کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ تک پہنچنے کیلئے جعلی ویکسی نیشن مہم چلانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف غداری اور ملک کے خلاف بغاوت کرنے پر متعلقہ قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی نے امریکی حکام کے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ تک پہنچے کیلئے جعلی ویکسی نیشن مہم چلائی تھی جس کے ذریعے ڈاکٹر شکیل کی ٹیم اسامہ کی رہائش گاہ سے متعلق معلومات حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور بعد میں انہی معلومات کی بنا پر سی آئی اے کی جانب سے اسامہ بن لادن پر ایکشن کیلئے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 104029
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش