0
Thursday 6 Oct 2011 13:29

حقانی نیٹ ورک سے مذاکرات، پاکستان کو ہماری شرائط مد نظر رکھنا ہونگے، امریکہ

حقانی نیٹ ورک سے مذاکرات، پاکستان کو ہماری شرائط مد نظر رکھنا ہونگے، امریکہ
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔امریکہ نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک سے مذاکرات کیلئے پاکستان کو امریکی شرائط کو مد نظر رکھنا ہو گا، امریکہ افغانستان اور بھارت میں اسٹرٹیجک معاہدے کا خیرمقدم اورافغان حکومت کی مصالحتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، حقانی نیٹ ورک کو کبھی افغان حکومت میں شمولیت کی پیش کش نہیں کی گئی، گراسمین جمعہ کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ نے پریس بریفنگ میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری مصالحتی عمل پر امریکی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، امریکہ افغان حکومت کی مصالحتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، کوئی بھی تشدد ترک، افغان آئین پر عمل اور القاعدہ سے رابطے ختم کرکے افغانستان میں جاری مصالحت میں شریک ہوسکتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کی پہلی ترجیح دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہے۔ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے امریکی شرائط واضح ہیں، پاکستان حقانی نیٹ ورک یا کسی بھی دہشت گرد گروہ سے مذاکرات کرتا ہے تو ان شرائط کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ افغانستان اور بھارت میں اسٹرٹیجک معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی مذاکرات شروع ہوجائیں۔ وکٹوریہ نولینڈ نے طالبان کے استنبول میں دفتر کھولنے اور ریمنڈ ڈیوس سے تفتیش کے بارے میں سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مارک گراسمین 7 یا 8 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کا دورہ کریں گے۔ مارک گراسمین کے دورے کے دوران پاکستان اور افغان حکام سے بہت سارے معاملات پر بات چیت ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 104209
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش