0
Saturday 8 Oct 2011 01:21

افغان جنگ کے 10 سال، 66 ہزار افغانی، 2 ہزار اتحادی فوجی ہلاک ہوئے

افغان جنگ کے 10 سال، 66 ہزار افغانی، 2 ہزار اتحادی فوجی ہلاک ہوئے
کابل:اسلام ٹائمز۔ ویت نام کے بعد افغان جنگ امریکا کی غیر ملک میں طویل ترین جنگ ہے۔ اس لڑائی میں شدت پسندوں کے ساتھ لاکھوں بے گناہ افغان شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نائن الیون کے تقریباً ایک ماہ بعد سات اکتوبر دو ہزار ایک کو امریکا نے’’ آپریشن انڈیورنگ فریڈم‘‘ کے نام سے افغانستان پر حملہ کر دیا۔ امریکی جنگی جہازوں نے کابل اور افغانستان کے دوسرے شہروں میں القاعدہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ امریکا کا الزام تھا کہ طالبان نے نائن الیون حملوں میں ملوث اسامہ بن لادن کو پناہ دے رکھی ہے جو تورا بورا کی پہاڑیوں میں چھپا ہے۔ امریکی جہازوں نے توار بورا کی پہاڑیوں پر ڈیزی کٹر بم اور لیزر گائیڈڈ میزائل داغے، لیکن اسامہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ چند ہفتوں ہی میں امریکا نے طالبان کی قوت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
 اگلے دو برس طالبان اپنی قوت کو مجتمع کرنے کے لئے زیر زمین چلے گئے۔ دو ہزار تین میں طالبان اور گلبدین حکمت یار نے افغان حکومت، امریکا اور اسکے اتحادیوں کے خلاف جنگ کا دوبارہ آغاز کر دیا۔ دو ہزار چھ میں طالبان کے حملوں میں تیزی آگئی اور انہوں نے شہری آبادیوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ دو ہزار سات اور دو ہزار آٓٹھ افغان لڑائی میں خونی سال کہے جاتے ہیں۔ اس دوران طالبان کے حملوں میں زبردست اضافہ ہوا، جس نے امریکا کو مزید پچاس ہزار فوجی افغانستان بھیجنے پر مجبور کر دیا۔ اس کے باوجود طالبان کے حملے جاری رہے۔ 
دسمبر دو ہزار نو میں صدر اوباما نے مزید تیس ہزار امریکی فوجی افغانستان بھیج دیئے۔ اس طرح افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ ہو گئی۔ رواں برس بائیس جون کو صدر اوباما نے دو ہزار چودہ تک اپنی فوج افغانستان سے واپس بلانے کا اعلان کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق دس سال میں چھیاسٹھ ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں انتیس ہزار لوگ امریکی کارروائیوں میں ہلاک ہوئے۔ ان میں طالبان اور شدت پسند بھی شامل ہیں۔ اس دوران اتحادی افواج کے دو ہزار سات سے زائد فوجی ہلاک ہوئے جن میں اٹھارہ سو امریکی بھی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 104509
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش