QR CodeQR Code

تہران اور ریاض کے درمیان معاہدے اور دستاویز میں انگریزی زبان سے اجتناب کیا گیا، وال اسٹریٹ جنرل

13 Mar 2023 16:57

خلیج فارس تعاون تنظیم کے چھ رکن ممالک کے سربراہان نے چینی صدر کیجانب سے کشیدگی کے خاتمے کیلئے ایران کیساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرنیکی تجویز کا خیر مقدم کیا۔


اسلام ٹائمز۔ امریکی جریدے نے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بیجنگ میں انجام پانے والے معاہدے میں تمام فریقوں نے انگریزی زبان میں کوئی بھی معاہدہ اور دستاویز لکھنے سے اجتناب کیا ہے، بلکہ اس سلسلے میں تمام معاملات فارسی، عربی اور چینی زبان میں طے پائے۔ امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جنرل نے ایران اور سعودی عرب کے مابین چین کی ثالثی سے ہونے والے مذاکرات سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ دونوں فریقوں نے انگریزی زبان سے دوری اختیار کرتے ہوئے تمام تقاریر، دستاویزات اور معاہدے عربی، فارسی و چینی زبان میں طے پائے اور لکھے۔ واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سات سال سے منقطع تعلقات کی بحالی کے لئے چین نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور ایران کے درمیان بڑے پیمانے پر ملاقات کے منصوبے پر کام جاری ہے، جس کا پہلے اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

وال اسٹریٹ کے مطابق، خلیج فارس تنظیم کے عرب ممالک کے سربراہان نے گذشتہ سال دسمبر میں چین کے صدر شی جین پینگ کے ساتھ ملاقات کی۔ جس میں چینی صدر نے تجویز پیش کی کہ ایران اور خلیج فارس کے ممالک کے سربراہان کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی اجلاس 2023ء میں بیجنگ میں منعقد کیا جائے۔ ان رپورٹس کی بنا پر، خلیج فارس تعاون تنظیم کے چھ رکن ممالک کے سربراہان نے چینی صدر کی جانب سے کشیدگی میں خاتمے کے لئے ایران کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کیا۔


خبر کا کوڈ: 1046486

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1046486/تہران-اور-ریاض-کے-درمیان-معاہدے-دستاویز-میں-انگریزی-زبان-سے-اجتناب-کیا-گیا-وال-اسٹریٹ-جنرل

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org