اسلام ٹائمز۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سینئر نائب امیر حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے دار بنی ہاشم ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی عدم استحکام نے طبقاتی کشمکش کو دوام بخشا ہے۔ حکمرانوں اور سیاستدانوں کی مفاد پرستانہ ناقص پالیسیوں نے ملک کی سیاست اور معیشت دونوں کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے مگر خود غرضی کی انتہا دیکھیں کہ اپنے مجرمانہ کردار کو تسلیم کرنے کو کوئی بھی تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں خصوصا آئی ایم ایف کے ہم غلام بن کر رہ گئے ہیں اور وطن عزیز کے حکمرانوں اور سیاستدانوں نے ملک کو سیاسی و معاشی اور اخلاقی طور پر تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ یہ سب کچھ اسلامی نظام کے عدم نفاذ اور سودی معیشت کو جاری رکھنے کی وجہ سے ہوا ہے حالانکہ وطن عزیز بڑی قربانیوں کے بعد کلمہ اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ اس موقع پر احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل، فرحان الحق حقانی، مولانا سرفراز معاویہ و دیگر بھی موجود تھے۔
عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت جن دعووں اور ایجنڈے کے نام پر برسر اقتدار آئی اب انہی دعوں اور ایجنڈے کی عملا نفی کی جا رہی ہے۔ مولانا محمد اکمل، فرحان الحق حقانی اور مولانا سرفراز معاویہ نے کہا کہ سیاسی و سیکولر انتہاپسندی نے ملک کو دیوالیہ کر کے رکھ دیا ہے اور مہنگائی نے آخری حدیں چھو لی ہیں مگر تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کو نیچے لانے کی سچائی اظہر من الشمس ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ نظام کو بدلے بغیر استحصالی طبقات سے جان نہیں چھڑوائی جا سکتی۔ احرار رہنماوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کی حرمت کے حوالے سے فیصلے پر عمل درآمد کی بجائے اس فیصلے کو سبوتاژ کرنے پر عمل ہو رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ مغربی جمہوریت کا شاخسانہ ہے کہ ہمارے سیاستدان دست و گریبان ہیں۔ سرمایہ پرست جاگیردار اور بیوروکریٹس ملک کو لوٹ کر کھا گئے اور بیرون ملک ساری دولت منتقل کر کے ملکی خزانہ کو خالی کر دیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی ختم کئے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی عدم انصاف تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ محروم طبقات کو بالادست طبقے نے خوب اور جی بھر کے لوٹا ہے۔ اسلام دولت کی منصفانہ تقسیم کا قائل ہے اس کے بغیر وطن عزیز میں استحکام ممکن نہیں۔