0
Wednesday 15 Mar 2023 21:35
چھومک تھنگ میں خفیہ طریقے سے ایک ادارے کو پانچ سو کنال اراضی الاٹ کی گئی

لینڈ ریفارمز بل غریب کو غریب تر کرنے کی سازش ہے، سید علی رضوی

لینڈ ریفارمز بل غریب کو غریب تر کرنے کی سازش ہے، سید علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے دریا سے لے کر پہاڑ تک زمینیں عوام کی ملکیت ہیں۔ جی بی کی تمام زمین تقسیم شدہ ہے اس میں سرکار یا کسی اور ادارے کا کوئی حصہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے لینڈ ریفارمز کمیشن کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی کوتاہیوں کی وجہ سے مسئلہ خراب ہو رہا ہے۔ جی بی کی تمام زمین عوامی ملکیت ہیں۔ حکومت عوامی زمینوں کو پبلک ملکیت قرار دے۔ جی بی کی تمام زمینیں عوام کے قبضے میں ہیں۔ موجودہ لینڈ ریفارمز بل پر عوامی تحفظات ہیں جن کو دور کرنا حکومت کی زمہ داری ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ عوام اپنی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ بلتستان میں محکمہ مال کی ملی بھگت سے ہزاروں کنال اراضی غیر مقامی لوگوں کے ہاتھوں چلی گئی ہیں۔ بلتستان میں 1947ء سے اب تک عوامی مرضی کے بغیر کیے گئے تمام الاٹمنٹس کو منسوخ کیا جائے۔ حالیہ دنوں میں چھومک تھنگ میں خفیہ طریقے سے پانچ سو کنال زمین کسی ادارے کو الاٹ کی گئی ہے جو کہ عوامی حقوق پر ڈاکہ ہے۔ حکومت کی جانب سے زمینوں کی خرید وفروخت پر پابندی کے بعد محکمہ مال میں موجود کچھ کالی بھیڑوں نے پرانی تاریخوں پر انتقالات مرنا شروع کیا ہے، کمشنر بلتستان اور ڈپٹی کمشنر نوٹس لے کر انتقالات کو منسوخ کرنے کے ساتھ ملوث ملازمین کیخلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ 
 
انہوں نے کہا کہ موجودہ لینڈ ریفارمز بل غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر کرنے کی سازش ہے۔ بلتستان میں موجود تمام زمینیں عوام کی ملکیت ہیں اور گاؤں سطح پر تمام تقسیم شدہ ہیں۔ حکومت قانون سازی کر کے مالکانہ حقوق دے۔ حکومتی کمیٹی میں ضلع چیئرمین اور بلدیہ چیئرمین کے علاوہ عوامی منتخب نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ وراثتی نمبرداری سسٹم کسی صورت قابل قبول نہیں۔ بلتستان میں کچھ نمبردار گونگے بھی ہیں جن کی جگہ پڑھے لکھے اور عوامی مشاورت سے نمبردار کا انتخاب کیا جائے۔ 
 
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی کی حمایت کرتے ہیں لیکن ماضی کی طرح بیوروکریسی کے تجویز کردہ کسی فیصلے کو ہم قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔ عوامی نمائندے بیوروکریسی کی چالوں میں نہ آئیں بلکہ عوامی حقوق کے تحفظ کیلئے کردار ادا کریں ورنہ عوامی غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 
خبر کا کوڈ : 1046915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش