اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو بیان حلفی دینے کے باوجود پاکستان واپس نہ لانے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج (پی ٹی آئی) رہنماء فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ فواد چوہدری نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف نے ہائیکورٹ کو بیان حلفی دیا تھا کہ 4 ہفتوں میں نواز شریف واپس آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو پاکستان سے گئے 4 سال ہونے کو ہیں، لیکن وہ واپس نہیں آئے۔
شہباز شریف نے بطور وزیراعظم پاکستان ہوتے ہوئے بھائی کو سہولت دیتے ہوئے بلیو پاسپورٹ جاری کیا، جو ان کے حلف کے خلاف ورزی ہے۔ فواد چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف نے ایک مجرم کو عدالت میں پیش کرنا تھا، لیکن ابھی تک پیش نہیں کیا۔ شہباز شریف ایک اشتہاری مجرم کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ عدالت شہباز شریف 2019ء میں کیے گئے حکم پر عملدرآمد کرنے کا حکم دے۔