0
Thursday 16 Mar 2023 18:14

امریکی وزیر خارجہ کا تہران-ریاض معاہدے پر ردعمل

امریکی وزیر خارجہ کا تہران-ریاض معاہدے پر ردعمل
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے کئی دن گزرنے کے بعد آخرکار امریکہ کے وزیر خارجہ "انٹونی بلنکن" نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انٹونی بلنکن نے گذشتہ روز اپنے ایتھوپیا کے دورے کے دوران آدیس آبابا یونیورسٹی میں ایک پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے اس معاہدے پر امید کا اظہار کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایران کی اس معاہدے سے پاسداری پر شک و شکوک کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ سچ ثابت ہوتا ہے، باالخصوص اگر ایران اس کی پاسداری کرتا ہے، تب بھی یہ مثبت عمل ہے۔ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہماری نظر میں ہر وہ قدم بہترین ہے، جو کشیدگی کے خاتمے، تناو میں کمی اور خطرناک اقدامات کو کنٹرول کرنے یا ایران کو غیر مستحکم کرنے کے لئے اٹھایا جائے۔

امریکی وزیر خارجہ نے تہران اور ریاض کے درمیان معاہدہ کروانے پر چین کے کردار کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اہم قدم ہے کہ دوسرے ممالک جہاں تک ہوسکے اقدام اٹھائیں اور سلامتی و پُرامن تعلقات کو آگے بڑھانے کی ذمے داری اٹھائیں۔ اس سے قبل حالیہ ہفتے منگل کے دن وائٹ ہاوس کے اسٹریٹجک کوآرڈینیٹر "جان کربی" نے ایران اور سعودی عرب کے مابین معاہدے پر کہا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ معاہدہ یمن میں جنگ اور سعودی عرب کی سرزمین پر حملوں کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ مہینے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے دورہ بیجنگ کے بعد علی شمخانی نے 6 مارچ کو صدر کے معاہدوں کی پیروی کے مقصد سے تہران-ریاض تنازعات کے حل کے لئے اپنے سعودی ہم منصب کے ساتھ چین میں مذاکرات شروع کئے۔

ان مذاکرات کے اختتام پر 10 مارچ کو ایک سہ فریقی بیان جاری کیا گیا، جس میں رہبر معظم کے نمائندے اور سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی، سعودی عرب کی سلامتی کے مشیر اور وزراء کی شوریٰ کے رکن "مساعد بن‌ محمد العیبان" اور چین کی کیمونسٹ پارٹی کی پولیٹیکل کونسل کے رکن، فارن افئیرز کے سربراہ اور عوامی جمہوریہ چین کی ریاستی کونسل کے رکن "وانگ وائ" نے دستخط کئے۔ عالمی منظر نامے پر نظر رکھنے والے بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان معاہدہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ واشنگٹن مغربی ایشیاء میں اپنا اثر و رسوخ کھو رہا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے تجزیہ کاروں نے لکھا ہے کہ مغربی ایشیاء میں امریکہ کو شکست ہوچکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1047039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش