0
Friday 17 Mar 2023 19:40

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 8 کیسز میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 8 کیسز میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی حفاظتی منظور کرلی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نےعمران خان کی انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے عمران خان کیخلاف اسلام آباد میں قائم 5 مقدمات میں 24 مارچ تک اور لاہور میں قائم 3 مقدمات میں 27 مارچ تک کی حفاظتی ضمانتیں منظور کر لی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان کی اگلے جمعے تک حفاظتی ضمانت منظور کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکلاء کی عدالت سے 10دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی تھی۔ عمران خان  9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت لینے کیلئے عدالت میں پیش ہوئے، لاہور ہائیکورٹ نے انہیں ساڑھے پانچ بجے طلب کیا تھا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ کیسز کی تفصیلات ہمارے پاس نہیں ہے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ ہم انہی کیسوں کو دیکھیں گے جن کی درخواستیں ہمارے پاس ہیں، ہم آپ کو بلینکٹ بیل نہیں دے سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ اتنے زیادہ کیسز ہیں، سمجھ نہیں آتی، ایک میں ضمانت لیں دوسرے میں پرچہ آتا ہے، میرے گھر پر ایسا حملہ ہوا جیسا پہلے نہیں ہوا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اگر آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو ٹھیک رہتا ہے، آپ کو اپنی چیزوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں نے کچہری میں سیکیورٹی کی وجہ سے عدالت کو شفٹ کرنے کو کہا، وہ تو ڈیتھ ٹریپ ہے، میں نے کہا تھا کہ مناسب سکیورٹی دے دیں۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ خان صاحب، اس کیس کو آپ کی جانب سے غلط ہینڈل کیا گیا ہے۔ عمران خان جلوس لے کر لاہور ہائیکورٹ پہنچے،وکلا اور کارکن ہائیکورٹ کی دیوار پر چڑھ گئے تھے،  پولیس نے مسجد گیٹ کے باہر حصار بنا لیا تھا، مسجد گیٹ سے اینٹی رائٹ فورس واپس عدالت کے اندر چلی گئی۔ انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمات لاہور اور اسلام آباد کے تھانوں میں درج ہیں ہیں۔

عمران خان کی آمد سے پہلے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا وارنٹ پر عمل ہونا چاہیے یا منسوخ ہونا چاہیے؟ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ابھی عمران خان عدالت میں آنا چاہتے ہیں، کیا آپ کو اس پر اعتراض ہے؟، اب تو حفاظتی ضمانت پر بہت فیصلے آچکے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کے گھر تک رسائی کیلئے درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہاں کالعدم تنظیم کے ارکان موجود ہیں، رسائی کے بغیر تفتیش مکمل نہیں ہو سکتی۔ جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ جس نے زیادتی کی ہے اس کےخلاف کارروائی سے نہیں روکیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1047199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش