QR CodeQR Code

لینڈ ریفارمز ایکٹ پر مشاورت نیک شگون ہے، غلام عباس

17 Mar 2023 21:38

ایم ڈبلیو ایم جی بی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ غیر قانونی طور پر بااثر اور اداروں کو الاٹ کی گئی زمینیں منسوخ نہ ہونگی تو ایکٹ اپنی افادیت کھو دے گا۔ جنگلات، پہاڑ، چراگاہیں اور زمینیں عوامی ملکیت قرار دی جائیں۔ البتہ رفاہ عامہ سے متعلق حکومت کو درکار زمینوں کے حصول میں عوام تعاون کریں۔


اسلام ٹائمز۔ لینڈ ریفارمز ایکٹ خوش آئند قدم ہے بشرطیکہ اس کے ثمرات عوام الناس تک پہنچ جائیں۔ غیر قانونی طور پر بااثر اور اداروں کو الاٹ کی گئی زمینیں منسوخ نہ ہونگی تو ایکٹ اپنی افادیت کھو دے گا۔ جنگلات، پہاڑ، چراگاہیں اور زمینیں عوامی ملکیت قرار دی جائیں۔ البتہ رفاہ عامہ سے متعلق حکومت کو درکار زمینوں کے حصول میں عوام تعاون کریں۔ ان خیالات کا اظہار غلام عباس ترجمان ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ 2023 پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نیک شگون ہے۔ ان کا کہنا تھا ایکٹ کے زیرو ڈرافٹ میں بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے اس لئے تمام تجاویز کو شفافیت کے عمل سے گزار کر ٹھوس عوامی تجاویز کو ایکٹ کا حصہ بنایا جائے۔ ماضی میں لینڈ ریفارمز ایکٹ نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ مال بااثر شخصیات اور لینڈ مافیاز نے ملکر عوامی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے کر کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے جن کا ازالہ ضروری ہے۔ کشمیر افیئرز کی طرف سے الاٹمنٹس پر پابندی کے باوجود زمینوں کی الاٹمنٹ ہوتی رہیں۔ قانون نہ ہونے کی وجہ سے مواخزہ نہ ہوسکا۔ اس ایکٹ کی بدولت زمینوں سے متعلق لاقانونیت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔


خبر کا کوڈ: 1047223

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1047223/لینڈ-ریفارمز-ایکٹ-پر-مشاورت-نیک-شگون-ہے-غلام-عباس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org