QR CodeQR Code

پشاور دھماکے کا منصوبہ افغانستان میں بنا، دوسرا بمبار بھی تیار تھا، سی ٹی ڈی

18 Mar 2023 00:33

افسران نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو پشاور پولیس لائن دھماکے کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا، حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائن دھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، خودکش بمبار کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا اگر وہ ناکام ہوتا تو دوسرا بمبار تیار تھا۔ اس بات کا انکشاف ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی سہیل خالد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ افسران نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو پشاور پولیس لائن دھماکے کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا، حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا شوکت عباس نے کہا کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں 84 افراد شہید ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیس کے ماسٹر مائنڈ کو ٹریس کرلیا گیا ہے، خودکش حملہ آور کو 300 کیمروں کی مدد سے پہچانا گیا، اس کے ساتھ ہی خودکش حملہ آور کے ہینڈلر کو ٹریس کر لیا گیا۔ انہوں ںے کہا کہ دھماکے کے لیے دوسرے خودکش بمبار کو بھی تیار کیا گیا تھا، اگر پہلا خودکش حملہ آور ناکام ہوتا تو پھر یہ دوسرا بمبار حملہ کرتا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں حملہ آوروں نے افغانستان کے شہر قندوز میں تربیت حاصل کی، خودکش بمبار کا ماسٹر مائنڈ غفار عرف سلیمان تھا، وقوعے کے روز یہ رابطے میں تھا، پشاور دھماکے میں ملوث بمبار کا نام قاری تھا۔


خبر کا کوڈ: 1047244

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1047244/پشاور-دھماکے-کا-منصوبہ-افغانستان-میں-بنا-دوسرا-بمبار-بھی-تیار-تھا-سی-ٹی-ڈی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org