1
1
Monday 20 Mar 2023 12:28

کور کمانڈر پشاور کی علمائے کرام کیساتھ اہم بیٹھک

کور کمانڈر پشاور کی علمائے کرام کیساتھ اہم بیٹھک
رپورٹ: سید عدیل زیدی

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے خیبر پختونخوا اور ضم شدہ اضلاع کے ممتاز شیعہ، سنی علمائے کرام اور قبائلی مشران کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی۔ یہ ملاقات صوبہ میں امن و امان کی صورتحال، دہشتگردی کے بڑھتے واقعات، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قبائلی اضلاع کے مخصوص حالات و تنازعات کے تناظر میں خاصی اہمیت کی حامل تھی۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے علمائے کرام کا خیر مقدم کیا اور اس اہم بیٹھک کیلئے آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں شریک اہم علمائے کرام میں جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی، ڈاکٹر عبد الناصر لطیف، جامعہ شہید عارف الحسینی کے علامہ عابد حسین شاکری، علماء و مشائخ کونسل کے رہنماء مولانا محمد شعیب، تحریک حسینی پاراچنار کے صدر مولانا تجمل حسین الحسینی، مولانا محمد طیب، مولانا محمد یوسف شاہ، جے یو آئی کے سابق سینیٹر مولانا صالح شاہ اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر علمائے کرام اور قبائلی مشران نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ دہشتگردی کی لعنت کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں شیعہ علمائے کرام کی نمائندگی جامعہ شہید عارف الحسینی کے علامہ عابد حسین شاکری نے کی اور صوبہ کے مختلف اضلاع میں اہل تشیع کو درپیش مسائل و مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو اس وقت دو قسم کے خطرات کا سامنا ہے، ایک اندرونی اور دوسرا پیرونی، بیرونی خطرات سے بحمد للہ پاک فوج نہایت احسن انداز سے نمٹ رہی ہے، لیکن اندرونی خطرات میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ جیسے دو اہم مسائل ہیں، جن کا اثر ملک کے امن و امان پر پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث ملک کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ سے ملک کے تین طبقات بہت متاثر ہوئے ہیں، جن میں پاک فوج، پولیس اور شیعہ مسلمان شہری شامل ہیں۔

شیعہ علمائے کرام کا کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات کے ساتھ ملاقات میں موقف تھا کہ حالیہ واقعات بتا رہے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ کا مسئلہ پھر سر اٹھا رہا ہے، پشاور پولیس لائنز کا واقعہ جس میں سو سے زیادہ نمازیوں کو شہید کر دیا گیا اور گذشتہ سال کوچہ رسالدار پشاور کی شیعہ جامع مسجد، جہاں بہت سارے نمازیوں کو شہید کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعات پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، ایک اہم بات جو تعجب میں ڈالتی ہے اور اس حوالے سے شیعہ قوم کو شکوہ بھی ہے، وہ یہ کہ ملک میں انصاف و مساوات کا فقدان ہے کہ جب مری میں سیر کو جانے والے سیاحوں کو ناگہانی وفات پر 50 لاکھ روپے کی فی کس امدادی رقم ادا کی جاتی ہے جبکہ کوچہ رسالدار مسجد خودکش دھماکہ میں شیعہ نمازیوں کی شہادت پر امدادی رقم صرف 30 لاکھ فی کس کا اعلان ہوتا ہے اور وہ بھی نہایت منت سماجت اور گذارشات کے بعد متاثرین تک پہنچی، لیکن تعجب پر تعجب کہ اس پر بھی مکمل طور پر عمل نہیں سکا۔

علامہ عابد حسین شاکری نے لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پشاور میں ایک بار پھر شیعہ ٹارگٹ کلنگ شروع ہوچکی ہے اور اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں تو یہ سلسلہ رکتا نظر نہیں آتا۔ اس کے علاوہ پارا چنار میں شیعہ، سنی تنازعات میں سب سے اہم مسئلہ زمینوں کے تنازعات کا ہے، جس کی وجہ سے گاہے بگاہے فریقین میں جنگ تک کی نوبت آجاتی ہے، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افسوسناک واقعات کی بڑی وجہ زمینوں کے تنازعات کا کاغذات مال کے مطابق حل نہ ہونا ہے، حالانکہ پاراچنار کے شیعہ، سنی مشران اور عمائدین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ زمینی تنازعات کاغذات مال کے مطابق حل کئے جائیں۔ لہذا جب تک ان زمینی تنازعات کو کاغذات مال کی روشنی میں حل نہیں کیا جاتا، اس وقت تک کرم میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مشران و علمائے کرام کا یہ واضح موقف ہے کہ اس معاملہ میں کسی کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیئے، جو جس کا حق ہے، اسے دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران شیعہ علماء نے تیراہ اورکزئی میں شیعہ قبرستان کا مسئلہ بھی اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ عوام میں شدید بے چینی پیدا کر رہا ہے، جہاں دہشت گردی کے ایام میں بہت ساری قبور کو مسمار کیا گیا تھا، جن میں علاقے کی اہم روحانی شخصیات سید میر قاسم المعروف مست بابا، سید میر انور شاہ، سید خلیل شیرازی اور سید میر عاقل حسینی رحمت اللہ علیہم کے مزارات بھی شامل ہیں، جنہیں ان ایام میں شدید نقصان پہنچا۔ جبکہ سید خلیل شیرازی بزرگوار اور سید میر قاسم بابا رحمت اللہ علیہم کے مزارات کو تو مکمل طور پر مسمار کیا جا چکا ہے، اسی طرح دوسری قبور کا بھی یہی حال ہے۔ جو بات عوام میں بے چینی اور بعض اوقات جنگ کا سبب بنتی ہے، وہ یہ کہ ان قبور کی مرمت اور وہاں پر لوگوں کو دعا اور فاتحہ سے روکنا ہے۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے ان تمام تر مسائل کو غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ انہیں حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو دہشتگردی سے پاک کرنے کیلئے پاک فوج پرعزم ہے، دشمن کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، علمائے کرام کا ساتھ ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 1047413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

سید مفید حسینی
Pakistan
ماشاء اللہ بہت خوب، ایک بڑے طبقے کے حقوق کی نمائندگی ہوئی ہے۔
ہماری پیشکش