QR CodeQR Code

کورم اور قانون سازی کے تقاضوں کو نظرانداز کرکے جو متنازعہ بل لایا گیا، علامہ مقصود ڈومکی

19 Mar 2023 18:41

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ دینی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ اس لئے انہیں متنازعہ دینی مسائل میں نہیں پڑنا چاہیے۔


اسلام ٹائمز۔ اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کا 35واں سالانہ مرکزی کنونشن حسینیت اتحاد امت کے عنوان سے سکرنڈ میں منعقد ہوا۔ کنونشن کے دوسرے روز حالات حاضرہ اور متنازعہ توہین صحابہ و اہل بیت (ع) بل کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ لولی لنگڑی پارلیمنٹ میں کورم اور قانون سازی کے تقاضوں کو نظرانداز کرکے جو متنازعہ بل لایا گیا۔ یہ ملک میں فرقہ وارانہ نفرتوں کو بڑھانے کی دانستہ کوشش ہے۔ جس کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرتے ہوئے نفرتوں کو ہوا دینا ہے۔ جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی، نون لیگ سمیت اس سازشی بل کے حامیوں سے جواب طلب کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکولرازم کے دعویداروں کی جانب سے درود شریف میں تبدیلی اور توہین صحابہ بل جیسی متنازعہ قانون سازی پارلیمنٹ کو مذہبی امور میں گھسیٹنے کے مترادف ہے۔ اراکین پارلیمنٹ دینی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ اس لئے انہیں متنازعہ دینی مسائل میں نہیں پڑنا چاہیے۔ پاکستان میں بسنے والے سات کروڑ شیعہ مسلمانوں کی دینی تعلیمات اور عقائد کو نظرانداز کرکے کی جانے والی قانون سازی کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کا راستہ حق کی راہ میں مشکلات مصائب و آلام کو گلے لگانے کا راستہ ہے۔ حق کا راستہ پرخطر ہے۔ خطرات سے ڈر کر حق کو چھوڑ دینا حسینیت کا راستہ نہیں۔ اس موقع پر اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی کے حامل یونٹس اور اضلاع میں انعامات تقسیم کئے گئے۔


خبر کا کوڈ: 1047550

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1047550/کورم-اور-قانون-سازی-کے-تقاضوں-کو-نظرانداز-کرکے-جو-متنازعہ-بل-لایا-گیا-علامہ-مقصود-ڈومکی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org