QR CodeQR Code

پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر تباہی کے دہانے پر، 70 لاکھ افراد بیروزگار

21 Mar 2023 15:16

ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہونے سے ایک کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہو جائیں گے، ٹیکسٹال سیکٹر کی بندش سے 10 ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کا نقصان بھی ہوگا۔


اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے گورنر اسٹیٹ  بینک کو خط  لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا ہے، جبکہ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اپٹما کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کو بھیجے گئے خط میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تین اہم مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری 50 فیصد سے کم پیداواری صلاحیت پر چل رہی ہے، جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے اور اس سے وابستہ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں اگر ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہوگیا، تو بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہوگی، ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہونے سے ایک کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہو جائیں گے، ٹیکسٹال سیکٹر کی بندش سے 10 ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کا نقصان بھی ہوگا۔

اپٹما کی جانب سے بتایا گیا کہ سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی مقامی پیداوار 50 لاکھ گانٹھ سے کم کی سطح تک رہ گئی ہے، ملک میں کپاس کی 2 ارب ڈالر مالیت کے مساوی پیداوار کم رہی ہے، پاکستان کو کپاس کی ایک کروڑ گانٹھ کپاس درآمد کرنا پڑے گی، ملک میں درآمدی کپاس کیلئے بینک ایل سی نہیں کھول رہے، جبکہ ٹیکسٹائل ملز کے پاس کپاس کے اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کپاس کی عدم دستیابی سے مکمل طور پر بند ہو جائیں گی۔ اپٹما نے گورنر اسٹیٹ بینک سے کپاس کی درآمدی ایل سیز فوری کھلوانے درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ درآمدی کپاس کے کنسائمنٹ پہلے ہی پورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1047886

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1047886/پاکستانی-ٹیکسٹائل-سیکٹر-تباہی-کے-دہانے-پر-70-لاکھ-افراد-بیروزگار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org