0
Thursday 23 Mar 2023 22:19

خلیج فارس تعاون تنظیم کے بیان پر ایران کا ردعمل

خلیج فارس تعاون تنظیم کے بیان پر ایران کا ردعمل
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ناصر کنعانی" نے خلیج فارس تعاون کونسل کے 155ویں وزرائے خارجہ اجلاس کے اختتامی بیان پر اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران و سعودی عرب کے درمیان حالیہ مذاکرات کے نتائج پر اس کونسل کی حمایت کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس معاہدے سے خطہ خلیج فارس میں امن و استحکام، علاقائی ترقی اور تقویت کے لئے جاری بات چیت کے عمل میں وسعت آئے گی۔ انہوں نے ایک بار پھر تہران-ریاض تعلقات کی بحالی میں چین کی مدد اور عراق و عمان کی کاوشوں کو سراہا۔ ناصر کنعانی نے کہا کہ اس معاہدے پر علاقائی ممالک کا تعاون اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمسایہ ممالک سفارتی تعلقات میں تقویت کے لئے مصمم ارادہ رکھتے ہیں۔ ترجمان وزارت خارجہ نے تین ایرانی جزیروں "ابو موسیٰ"، "تنب بزرگ" اور "تنب کوچک" کو ایران کا جزو لاینفک قرار دیا اور اس موضوع پر ایران کے ٹھوس موقف پر زور دیا۔

ناصر کنعانی نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے GCC کے بیان پر کہا کہ کونسل اس موضوع سے پوری طرح آگاہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہویہ ایران اپنی ذمے داریوں اور بین الاقوامی معاہدوں سے پوری طرح آشنا ہے اور ہمیشہ ان کا پابند رہا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران، جوہری معاہدے کے حوالے سے سیاسی اور فنی قواعد و ضوابط کے تحت متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی پالیسیوں اور اصولی موقف کی بنیاد پر ہمیشہ خطے کے مسائل کے حل کے لئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی پر زور دیتا ہے۔ اس سلسلے میں ایران اچھی ہمسائیگی اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط پر مبنی تعلقات میں وسعت کے لئے مثبت اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔ اپنے پیغام کے آخر میں ناصر کنعانی نے یمن کے مسئلے پر ایران سے مربوط موضوع کو یکسر مسترد کیا۔ انہوں نے یمن کے طولانی بحران کے حل کے لئے حقیقت پسندی اور سیاسی اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر کا کوڈ : 1048316
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش