0
Friday 24 Mar 2023 01:08

50 سے زائد افغان شہریوں کو قتل کرنیوالے برطانوی فوجیوں کیخلاف تحقیقات کا آغاز

50 سے زائد افغان شہریوں کو قتل کرنیوالے برطانوی فوجیوں کیخلاف تحقیقات کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی ایک عدالت نے افغان جنگ کے دوران درجنوں شہریوں کو صفائی کا موقع دیے بغیر ماورائے عدالت قتل پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل آسٹریلیا نے بھی افغان جنگ کے دوران اپنے فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے دوران ایک فوجی کو گرفتار کیا ہے جسے ممکنہ طور پر عمر قید ہوسکتی ہے۔ آسٹریلیا کے بعد اب برطانیہ نے افغانستان میں اپنے فوجیوں کے ہاتھوں 50 سے زائد نہتے اور معصوم افغان شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ خیال رہے کہ بی بی سی نے ایک دستاویزی فلم میں دکھایا تھا کہ برطانوی فوجیوں نے 2010 اور 2011 کے درمیان افغان صوبے ہلمند میں چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کو ہلاک کیا تھا۔ جس پر گزشتہ برس کے آخری ماہ میں برطانوی وزارت دفاع نے تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس کے سربراہ جج لارڈ جسٹس ہیڈن کیو کو مقرر کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے انکوائری کمیٹی کے سربراہ برطانوی جج لارڈ جسٹس ہیڈن کیو نے بتایا کہ افغانستان میں ماورائے عدالت اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔ برطانوی جج کا مزید کہنا تھا کہ ملک اور مسلح افواج کی ساکھ کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ ان فوجیوں کو تفتیش اور احتساب کے لیے حکام کے حوالے کیا جائے۔ جج ہیڈن کیو نے کہا کہ ان فوجیوں پر یا تو یہ الزامات جھوٹے ہیں یا اگر ان میں سچائی ہے تو فوج اور ملک شفاف تحقیقات اور ذمہ داران کو قانون کے دائرے میں لا کر خود کو سُرخرو کرسکتے ہیں اور فخر سے کہہ سکتے ہیں ہم نے اس معاملے کا شفاف جائزہ لیا۔
خبر کا کوڈ : 1048350
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش