0
Sunday 26 Mar 2023 01:23
قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، کیا میں دہشتگرد ہوں؟

میں الیکشن چاہتا ہوں تصادم نہیں، الیکشن سے ڈرے ہوئے لوگ فساد چاہتے ہیں، عمران خان

میرے گھر پر ایسا حملہ ہوا، جیسے کوئی کلبھوشن جیسا غدار بیٹھا ہو
میں الیکشن چاہتا ہوں تصادم نہیں، الیکشن سے ڈرے ہوئے لوگ فساد چاہتے ہیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری جنگ حقیقی آزادی کی ہے اور حقیقی آزادی تب آئے گی، جب ملک میں انصاف ہوگا اور انصاف کا مطلب طاقتور اور کمزور کے لیے یکساں قانون ہونا ہے۔ مینار پاکستان گراؤنڈ میں "حقیقی آزادی جلسہ" سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جلسہ روکنے کے لیے 2 ہزار کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور جگہ جگہ کینٹینرز لگائے گئے، رکاوٹوں کے باوجود کارکنوں کو جلسہ گاہ پہنچنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج پیغام جانا چاہیئے کہ لوگوں کے جنون کو طاقت سے نہیں روکا جاسکتا، جب قوم فیصلہ کر لیتی ہے تو پھر انہیں کوئی نہیں روک سکتا، میں نے اپنی قوم کو ہر قسم کا ظلم برداشت کرتے دیکھا ہے، انسان ہمیشہ سے آزادی چاہتا ہے، غلام رینگتے ہیں، آزاد انسان اوپر جاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان بڑی مشکلوں سے بنا تھا، کیا وجہ ہے پاکستان ایک عظیم ملک نہیں بن سکا، عظیم ملک اس لیے نہیں بنا کہ ہم کبھی آزاد ہی نہیں ہوئے، انگریز تو چلا گیا، لیکن جو مسلط ہیں، انہوں نے ملک کو کبھی آزاد نہیں ہونے دیا، اصل آزادی تب ملتی ہے، جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ جو آزادی ہمیں قانون کی حکمرانی سے ملنا تھی، نہیں مل سکی، پہلے مارشل لا لگ گئے، طاقتور فیصلہ کرتے تھے، ہماری بدقسمتی ہے ڈیموکریٹ آئے تو انہوں نے کبھی قانون کو نہیں چلنے دیا، سیاست دانوں نے این آر او لیے، پاکستان میں جنگل کا قانون رہا ہے، طاقتور جو مرضی کرتا ہے، کمزور بے بس ہے، ملک کا قانون کمزور کی حفاظت نہیں کرتا، اسی لیے لوگ غلام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں طاقتور ظلم کرتے ہیں، انہیں بنانا ری پبلک کہتے ہیں، خوشحال ملکوں میں قانون کی حکمرانی ہے، اس لیے خوشحال ہے، کیا بیرون ممالک میں قبضہ گروپ ہوتے ہیں؟، یورپ میں تھانہ اور پٹواری کلچر نہیں ہے، کیونکہ وہاں انصاف ہے، وہاں لوگ خوشحال ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر ملک میں انصاف ہوگا تو پاکستانیوں کو نوکری کے لیے یورپ نہیں جانا پڑے گا، اللہ نے پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے، ملک کیسے اٹھ سکتا ہے، جو مرضی کرلیں، جب تک رول آف لا نہیں ہوگا تباہی ہے، حضرت علی نے فرمایا تھا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے، ظلم کا نہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے مقدمات کی سینچری مکمل ہوگئی ہے، میرے کیسز کی تعداد 150 کے قریب ہونے لگی ہے، چالیس کے قریب میرے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج ہیں، غریب آدمی انصاف لینے کے لیے ساری زندگی تباہ ہو جاتا ہے، سندھ میں زرداری سسٹم ظلم کر رہا ہے، سندھ میں غنڈے پالے ہوئے ہیں، وہاں کوئی ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے اور عظیم لیڈر ہمارے پیارے نبیؐ تھے، اللہ حکم دیتا ہے کہ مدینہ کی ریاست سے سیکھو، مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ہم لوگ مدینہ کی ریاست سے کیوں نہیں سیکھ رہے، مدینہ کی ریاست کا پہلا اصول عدل اور انصاف تھا، مدینہ کی ریاست میں جب انصاف ملا تو سب برابر ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ظلم اور جنگل کا قانون ہے، پاکستان میں جنگل کے قانون پر کسی کو پرواہ نہیں ہے، ہمارے دو ہزار کارکنوں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا، ڈاکٹر روبینہ کو کلینک سے اٹھا کر لے گئے، ہمارے دور میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 3 مارچ کیے، ایک ایف آئی آر نہیں کٹی تھی، میں نے تو پی ڈی ایم، بلاول کو کھانا دینے کی بھی آفر کی تھی، 25 مئی کو جو ظلم ہوا، کبھی تصور نہیں کرسکتا تھا، 8 مارچ کو اجازت لیکر زمان پارک سے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن 8 مارچ کی صبح کو ایک دم شیلنگ، ناکوں کی خبریں چلنا شروع ہوگئیں، میں سمجھ گیا تھا یہ شیلنگ کے ذریعے تصادم چاہتے ہیں، میں تو الیکشن چاہتا ہوں تصادم نہیں چاہتا، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے، اس لیے فساد چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کارکن ظل شاہ ایک ملنگ آدمی تھا، اسے انہوں نے بے دردی کے ساتھ قتل کیا، ان درندوں کو سمجھ نہیں آئی، وہ سپیشل چائلڈ تھا، انہوں نے ظل شاہ پرتشدد کیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ظل شاہ کے جسم پر 26 زخم تھے، اسے انہوں نے مار کر سڑک کنارے پھینک دیا اور اسے قتل کرکے الزام میرے اوپر لگا دیا، کسی آزاد ملک میں ایسا نہیں ہوسکتا، صرف غلام ملک میں ہوتا ہے، آج سارے پاکستان میں کمزور لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ فرانس میں شہری پنشن اصلاحات کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، کیا وہاں پر پولیس کوئی شیلنگ، تشدد کر رہی ہے، فرانس میں ایسا نہیں ہوسکتا، کیونکہ وہ آزاد ہے، یہ جیلوں میں تشدد کرتے ہیں، اعظم سواتی 75 سال کا شخص اس پر تشدد کیا، شرم نہیں آئی، شہباز گل پر ہر قسم کا تشدد کیا گیا، سوشل میڈیا کے نوجوانوں پر بھی تشدد کیا گیا، ننگا کرکے تشدد کرنے والے نارمل نہیں ذہنی مریض ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہر دوسرے دن میرے اوپر نیا کیس بنا دیا جاتا ہے، قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، کیا میں دہشت گرد ہوں؟ توہین مذہب، غداری کا میرے خلاف کیس بنایا گیا، جنہوں نے ملک لوٹا، وہ بیرون ملک عیاشی کر رہے ہیں، نواز شریف نے ڈان لیکس کی، وہ لندن بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے، آصف زرداری نے فوج کے خلاف سازش کی، وہ ملک کے فیصلے کر رہا ہے، جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، اس کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، میرے گھر پر ایسا حملہ ہوا، جیسے کوئی کلبھوشن جیسا غدار بیٹھا ہو، زمان پارک پر حملہ ہوا تو گھر میں صرف 50 لڑکے رہ گئے تھے، پچاس لڑکوں نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا، میرے بھانجے حسان نیازی کو ذلیل کر رہے ہیں، بے غیرت لوگوں کو شرم نہیں آتی۔
خبر کا کوڈ : 1048715
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش