0
Monday 27 Mar 2023 15:51

ریاست کرناٹک میں مسلم او بی سی ریزرویشن ختم کرنا قابل مذمت ہے، مولانا محمود مدنی

ریاست کرناٹک میں مسلم او بی سی ریزرویشن ختم کرنا قابل مذمت ہے، مولانا محمود مدنی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے ریاست کرناٹک کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے پسماندہ طبقات کے لئے 27 سال پرانے ریزرویشن کو ختم کرنے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے ملک کی جامع ترقیاتی پالیسی کے لئے نقصاندہ قرار دیا ہے۔ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ اس سے حکومت کا دوہرا رویہ ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک کے وزیر اعظم پسماندہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کی بات کر رہے ہیں تو دوسری طرف ان کی حکومت کرناٹک کے مسلمانوں سے ریزرویشن چھین کر دوسرے طبقات میں تقسیم کر رہی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے دلیل دی کہ بھارت کے مسلمان معاشی اور تعلیمی لحاظ سے انتہائی پسماندہ اور ترقی کی سب سے نچلی سطح پر ہونے کی حقیقت مختلف سرکاری اعداد و شمار اور کمیشنوں کی رپورٹوں سے واضح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے معاشی پسماندگی کی بنیاد پر کوئی بھی برادری مسلمانوں سے زیادہ ریزرویشن کی مستحق نہیں ہے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ مذہب کو بنیاد بنا کر بی جے پی ملک میں مسلمانوں کو اس طرح کے تمام فوائد سے محروم کر رہی ہے، جب کہ کرناٹک میں تمام مسلمان اس سے فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں، اس زمرے میں صرف 12 پسماندہ مسلم ذاتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حقائق کے باوجود کرناٹک حکومت کا مسلمانوں کے لئے ریزرویشن ختم کرنے اور ووکلنگا اور لنگایت برادریوں کے لئے ریزرویشن بڑھانے کا اقدام انتخابی موقع پرستی اور کھلم کھلا خوشامدی پالیسی کی ایک مثال ہے جس کا مقصد دونوں برادریوں کے درمیان تفرقہ اور دوری پیدا کرنا ہے۔ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جمعیت علماء ہند ایک ایسی تنظیم ہے جو ملک کی جامع ترقی اور تمام طبقات کو انصاف فراہم کرنے کی آواز اٹھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت ایسی ناانصافی کو ہرگز پسند نہیں کر سکتی، اس لئے اس حوالے سے عدالتی عمل کے لئے جلد اقدامات کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1048997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش