0
Tuesday 28 Mar 2023 17:19

پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، خانہ شماری میں تمام گھرانوں کو نہیں گنا گیا، حافظ نعیم

پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، خانہ شماری میں تمام گھرانوں کو نہیں گنا گیا، حافظ نعیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، ہم پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، آپ بھی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کریں، خانہ شماری میں بھی تمام گھرانوں کو نہیں گنا گیا، جب مردم شماری کا آغاز ہوا تو بتایا کہ ٹیبلٹس میں مسائل ہیں، اسٹیک ہولڈرز کو ڈیٹا تک رسائی نہیں دی جارہی ہے۔ ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ درباریوں نے بلاول کو کہا ہے کہ آپ کی قیادت میں ہم نے کراچی کو فتح کر لیا، الیکشن کمیشن کا کردار پیپلز پارٹی کی بی ٹیم کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو ہمیشہ محروم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے، شہر کے نوجوانوں کو ملازمتیں نہیں مل رہیں، پچھلی حکومت نے کوٹا سسٹم میں غیر معینہ مدت تک توسیع کی، ایم کیو ایم اس حکومت کا حصہ تھی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مردم شماری سے متعلق ہمارے شکوک میں اضافہ ہو رہا ہے، ہمارا مطالبہ تھا جو جہاں رہائش پذیر ہے اسے وہی گنا جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ 5 فیصد اضافہ آبادی میں ظاہر کرکے شفافیت کی بات کی جائے گی، ایم کیو ایم کی منظوری سے فراڈ مردم شماری ماضی میں تسلیم کی گئی، سندھ حکومت کو کراچی کا نام لیتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے، اگر کرپشن کرنی ہو تو کراچی کی یاد آ جاتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کرپشن کرنی ہو تو کراچی مگر اصل مسئلے پر بات نہیں کرتے، انہیں پتا ہے کراچی کی آبادی صحیح گن لی گئی تو وڈیرہ وزیراعلی نہیں آئے گا، پی ایف سی ایوارڈ قائم ہوگیا تو آبادی کے لحاظ سے شہری علاقوں کو پیسے کم  ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کم گن کر کراچی اور حیدرآباد کو فنڈ سے محروم رکھنا چاہتے ہیں، اندرون سندھ میں تو آپ لوگوں پر اپنا فیصلہ مسلط کرلیتے ہیں، ایم کیو ایم مردم شماری کو ریڈ لائن سمجھتی ہے لیکن وزارتیں نہیں چھوڑ رہی۔

حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کا اہم ترین مسئلہ نمائندگی کا ہے، پیپلز پارٹی کو کھل کر کہنا چاہیئے کہ کراچی کی آبادی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، آپ دیہی سندھ میں عوام کی رائے کو کچل دیتے ہیں، دیہی سندھ میں ڈرا دھمکا کر ان سے حکمرانی لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مردم شماری کو نوٹیفائی کرایا اب کہتے ہیں موجودہ مردم شماری ٹھیک ہے، مطالبہ کرتے ہیں مردم شماری میں جعلسازی فوری ختم ہونی چاہیئے، جب آپ ہماری گنتی ہی پوری نہیں کریں گے تو ملازمتیں بھی کم ملیں گی، صوبائی حکومت میں جو دیہی شہری کا کوٹہ بنایا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جو بچ جاتا ہے وہ جعلی ڈومیسائل بنا کر پورا کردیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1049191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش