0
Friday 31 Mar 2023 15:20

پنجاب، کے پی انتخابات کیس، سپریم کورٹ کی سماعت پیر ساڑھے 11 بجے تک ملتوی

پنجاب، کے پی انتخابات کیس، سپریم کورٹ کی سماعت پیر ساڑھے 11 بجے تک ملتوی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت پیر ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس جمال مندوخیل کی معذرت کے بعد بنچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے، گذشتہ روز بھی 5 رکنی بنچ میں شامل جسٹس امین الدین بنچ سے علیحدہ ہوگئے تھے، جس کے بعد آج باقی ججز پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کرنا تھی۔ آج چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ سماعت کے لیے کمرہ عدالت پہنچا، بنچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل شامل تھے۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب، آپ سے پہلے جسٹس جمال مندوخیل کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کرلی، ان کا کہنا تھا کہ جسٹس امین الدین نے کیس سننے سے معذرت کی، جسٹس امین الدین کے فیصلے کے بعد حکم نامے کا انتظار تھا، مجھے عدالتی حکم نامہ کل گھر میں موصول ہوا، حکم نامے پر میں نے الگ سے نوٹ تحریر کیا ہے، اٹارنی جنرل صاحب آپ اختلافی نوٹ پڑھ کر سنائیں۔

اٹارنی جنرل نے گذشتہ روز کی سماعت کے حکم نامے میں جسٹس جمال مندوخیل کا اختلافی نوٹ پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ میں بنچ کا ممبر تھا، فیصلہ تحریر کرتے وقت مجھ سے مشاورت نہیں کی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ میں بنچ میں مس فٹ ہوں، دعا ہے کہ اس کیس میں جو بھی بنچ ہو، ایسا فیصلہ آئے جو سب کو قبول ہو، اللہ ہمارے ادارے پر رحم کرے، میں اور میرے تمام ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں، حکم نامہ کھلی عدالت میں نہیں لکھوایا گیا، جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے کا کھلی عدالت میں جائزہ لیا جائے۔ اس دوران چیف جسٹس پاکستان نے جسٹس جمال مندوخیل کو بات کرنے سے روک دیا اور ان سے کہا کہ بہت بہت شکریہ، بنچ کی تشکیل کا جو بھی فیصلہ ہوگا، کچھ دیربعد عدالت میں بتادیا جائے گا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ میں کل بھی کچھ کہنا چاہ رہا تھا، شاید فیصلہ لکھواتے وقت مجھ سے مشورے کی ضرورت نہیں تھی، شاید فیصلہ لکھواتے وقت مجھے مشورے کے قابل نہیں سمجھا گیا، اللہ ہمارے ملک کے لیے خیر کرے۔

 چیف جسٹس پاکستان نے کیس کی سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دے دیا، سپلیمنٹری کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بنچ میں شامل ہیں۔ پاکستان بار کونسل نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تاریخ کے التوا کے خلاف کیس میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی۔ پاکستان بار کونسل کی استدعا پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے حسن رضا پاشا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آج پہلی بار آپ عدالت آئے ہیں، گزارشات سے نہیں عمل سے خود کو ثابت کریں، چیمبر میں آکر مجھ سے ملیں، آپ کا بہت احترام ہے، سپریم کورٹ بار کے صدر مجھ سے رابطے میں رہے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ صرف بیرونی امیج کا ہوتا تو ہماری زندگی پرسکون ہوتی، میڈیا والے بھی بعض اوقات کچھ بھی کہہ دیتے ہیں، اکثر جھوٹ بھی ہوتا ہے، عدالت ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے، سماعت کے بعد کچھ ملاقاتیں کروں گا، توقع ہے کہ پیر کا سورج اچھی نوید لے کر طلوع ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 1049776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش