0
Friday 31 Mar 2023 18:12

انسان میں اصلاح کو پیدا کرنے کے لئے خوف کی ضرورت ہے، علامہ کاظم عباس نقوی

انسان میں اصلاح کو پیدا کرنے کے لئے خوف کی ضرورت ہے، علامہ کاظم عباس نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شرقی کراچی کی جانب سے کیتھولک گرائونڈ سولجر بازار میں 9 واں سالانہ سلسلہ معارف قرآن پروگرام جاری ہے۔ معارف قرآن پروگرام سے علامہ سید کاظم عباس نقوی نے’’تشریح و تفسیر سورہ واقعہ‘‘ کے عنوان پر سورہ واقعہ کی ابتدائی چند آیتوں کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسان جب یقینی صورتحال کو دیکھتا ہے تو ماضی کا صیغہ استعمال کرتا ہے، جیسے کوئی مصیبت اس پر آئے تو وہ کہتا ہے کہ اب میں مرگیا جبکہ حقیقتاً ابھی وہ مرا نہیں ہے مگر مصیبت اس طرح یقینی حالت میں اس کے سامنے آتی ہے کہ وہ اب نہیں بچے گا اور وہ ماضی کا صیغہ استعمال کرتا ہے، اسی طرح خدا نے سورہ واقعہ میں قیامت کا ذکر یقینی حالت میں کیا ہے اور کہا ہے کہ جب قیامت واقع ہوگی، گویا کہ قیامت واقع ہوچکی ہو۔

علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ انسان کی طبیعت اس طرح کی ہے کہ انسان کے ذہن سے سزا کا تصور ختم کردیا جائے تو وہ گناہ کی جانب مائل ہوجاتا ہے، انسان میں اصلاح کو پیدا کرنے کے لئے خوف کی ضرورت ہے، احتساب کی سوچ انسان کو خوف میں مبتلا رکھتی ہے، اگر معاشرے کے سب افراد گناہوں سے دور رہ کر زندگی گزاریں تو خدا کے عذاب سے خوف کی کوئی ضرورت ہی نہ رہے گی، اگر آج ہمارے ملک کے ہر ادار ے میں احتساب کا سلسلہ شروع ہوجائے تو یقینی طور پر ملک ترقی کرے گا، احتساب کا نہ ہونا فرعونیت کو ایجاد کرنے کا باعث بنتا ہے، توحید کا عقیدہ واضح نہ ہو تو پھر عدل، نبوت، امامت اور قیامت کا عقیدہ بھی سمجھ نہ آئے گا، اگر ہم اچھے مسلمان بننا چاہتے ہیں تو قیامت کا عقیدہ واضح ہونا ضروری ہے، قیامت پر ایمان کا اثر حقیقی معنوں میں انسان کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1049796
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش