0
Monday 10 Oct 2011 13:32

سانپ کا ڈسا رسی سے بھی ڈرتاہے، امن معاہدے کے متعلق اہلیان کرم کے خدشات

سانپ کا ڈسا رسی سے بھی ڈرتاہے، امن معاہدے کے متعلق اہلیان کرم کے خدشات
پاراچنار: اسلام ٹائمز:امن آگیا۔ صدہ اور پاراچنار سے بے دخل متاثرین بھی بحال ہو جائیں گے۔ کرم ایجنسی کے عوام کو ایک بار پھر شش و پنج میں مبتلا کرنے کا نیا شوشہ یا حقیقت، بیچارے عوام کس پر اعتبار کریں۔ تفصیلات کے مطابق نئے پولٹیکل ایجنٹ شہاب علیشاہ نے گورنر و دیگر اعلی حکام کے ساتھ اپنے نمبر بنانے کے لئے ایک بار پھر تین سال پہلے والے گرینڈ مری جرگہ کے عمائدین کو اتوار کے دن پاراچنار میں بلا کر ایک بار پھر امن کے گیت گائے۔ لیکن کرم ایجنسی کے عوامی و سماجی حلقوں کے مطابق زمینی حقائق اس سے مختلف ہیں کیونکہ دہشت گرد طالبان نے ایک درجن سے زائد مرتبہ مری معاہدے کی خلاف ورزی کی لیکن اب تک مذکورہ معاہدے کے تحت نہ ہی دہشت گرد طالبان اور ان کے مقامی ہمدرد افراد کے خلاف کاروائی ہوئی نہ ہی ان سے معاہدے میں درج چار کروڑ کا جرمانہ لیا گیا۔ کاغذ کے ٹکڑے پر معاہدے کی کوئی قیمت نہیں جب تک کہ اس پر عمل درآمد نہ کیا جائے۔ کیونکہ سانپ کا ڈسا رسی سے بھی ڈرتاہے، کرم ایجنسی میں امن کے قیام کے نام پر گذشتہ چار سال سے عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، وزیراعظم کے اعلان کردہ ایک ارب روپے کے پیکج کو امن کے نام پر ہڑپ کرنے کے لئے سول و ملٹری بیورکریسی پھر سرگرم عمل ہوگئی ہیں۔ ہر نیا آنے والا پولٹیکل ایجنٹ اور کمانڈنٹ ایف سی، حکام بالا کے ساتھ اپنے نمبر بنانے اور اخبارات میں امن کے نام پر تین کالمی خبر لگانے کے لئے فریقین کے درمیان جرگہ کرکے دوبارہ امن کی نوید دے کر ٹل پاراچنار روڈ پر بیچارے عوام کو روڈ پر روانہ کرتی ہے، لیکن جب پاراچنار کے طوری بنگش قبائل کو سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں درندہ صفت طالبان اور ان کے مقامی ہمدرد زندہ جلا کر یا پھر اغوا کے بعد ذبح کرتے ہیں۔ اور یہ کہ پھر دہشت گردی اور بار بار معاہدے کی خلاف ورزی کی خبر پھر یا تو چھپتی ہی نہیں یا پھر کسی نجی اخبار کے ایک کونے میں معمولی سی خبر چھاپی جاتی ہے تاکہ کسی کو پتہ تک نہ چلے۔

خبر کا کوڈ : 105109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش