0
Friday 2 Jun 2023 17:13

سماجی رہنما جبران ناصر کی جبری گمشدگی کیخلاف مقدمہ درج

سماجی رہنما جبران ناصر کی جبری گمشدگی کیخلاف مقدمہ درج
اسلام ٹائمز۔ معروف وکیل اور حقوق کے لئے کام کرنے والے متحرک فرد جبران ناصر کی جبری گمشدگی کے خلاف خلاف کراچی کے تھانے کلفٹن میں ان کی اہلیہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تھانہ کفلٹن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں جبران ناصر کی اہلیہ منشا پاشا نے کہا کہ میرا تعلق میڈیا سے ہے، یکم جون 2023ء کو میں اپنے شوہر کے ہمراہ گھر کی طرف جا رہی تھی اور ہم لوگ جب خیابانِ تنظیم نزد آئیڈیل بیکری پہنچے تو بوقت تقریباً 11 بجے ایک سفید رنگ کی ٹویوٹا ہیلکس/ویگو نے جس کا نمبر بی ایف-4356 رجسٹرڈ تھا، نے بائیں جانب سے ہماری کار کو ٹکر ماری اور ہمیں رکنے پر مجبور کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سلور رنگ کی کرولا نے ہماری گاڑی کو پیچھے سے اس طرح بلاک کیا کہ ہم گھر گئے، ان گاڑیوں میں سے تقریباً 15 افراد جن کے ہاتھوں میں پسٹلز تھیں، اترے اور میرے شوہر کو کار سے نکلنے پر مجبور کیا ان کے ساتھ زبردستی کرتے ہوئے انہیں اپنی گاڑی کی طرف لے کر گئے اور پھر اغوا کر کے لے گئے، ان کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہے۔ منشا پاشا نے جبران ناصر کی رہائی کے لئے فوری کارروائی اور بغیر کسی وجوہات کے انہیں اغوا کرنے والے 10 سے 15 افراد کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جبران ناصر کی ’اغوا‘ کی شدید مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ جبران ناصر کی اغوا ملک میں حالیہ ہفتوں میں عمران خان کی گرفتاری کے دوران پرتشدد جھڑپوں کے بعد تنقید کرنے والوں پر کریک ڈاؤن کرنے کے تناظر میں ایک اور ایک اور کیس ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکام سے مطالبہ کیا کہ جبران ناصر کی تیزی سے اور غیر جانبداری سے تفتیش کرکے جبران ناصر کا پتا لگایا جائے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اگر جبران ناصر ریاستی تحویل میں ہیں تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے اور اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو انہیں سولین عدالت میں پیش کیا جائے اور بین الاقوامی طور پر قابل تسلیم جرم کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

جبران ناصر سماجی و ملکی مسائل پر بے دھڑک بات کرنے اور پاکستانیوں کے آئینی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں میں ایک توانا آواز سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے 2018ء کے عام انتخابات میں کراچی سے ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔ حال ہی میں وہ پی ٹی آئی کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر فسادات میں حصہ لینے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے طریقے پر بھی تنقید کرتے رہے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی جبران ناصر کے ’اغوا‘ کی شدید مذمت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1061551
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش