0
Friday 14 Oct 2011 23:35

تعلقات پر فخر ہے، بھارت کے باہر ہونے پر بیرونی دباو کے باوجود پاکستان سے گیس پائپ لائن معاہدہ کیا، ماشاءاللہ شاکری

تعلقات پر فخر ہے، بھارت کے باہر ہونے پر بیرونی دباو کے باوجود پاکستان سے گیس پائپ لائن معاہدہ کیا، ماشاءاللہ شاکری
لاہور:اسلام ٹائمز۔ لاہور چیمبر کے دورے پر صنعت کاروں اور تاجروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر ماشاءاللہ شاکری نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہو جائیں گے، عوام ایک دوسرے کے قریب آ جائیں گے، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے سے پاکستان میں صنعتی انقلاب برپا ہو جائے گا۔ پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے سے بھارت کے باہر ہو جانے پر ہم پر بہت سے ممالک کا دباﺅ تھا لیکن اس کے باوجود ایران نے پاکستان کے ساتھ گیس پائپ لائن کا معاہدہ کیا، کیونکہ ہمیں پاکستان سے اپنے تعلقات پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال تک گیس پائپ لائن پاکستانی بارڈر تک پہنچ جائے گی، اس معاہدے کے تحت ایران سے پاکستان کو 16 ملین کیوبک فٹ گیس حاصل ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز لاہور چیمبر کے دورے پر صنعت کاروں اور تاجروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر عرفان قیصر شیخ، سینئر نائب صدر کاشف یونس مہر اور نائب صدر سعیدہ نذر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں لاہور چیمبر کے سابق صدور، محسن رضا بخاری، شاہد حسن شیخ اور میاں تجمل حسین، سابق سینئر نائب صدر سہیل لاشاری سمیت ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں ایرانی سفیر کے ہمراہ محمد حسین بانی اسدی ایرانی قونصل جنرل لاہور بھی موجود تھے۔
ایرانی سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن سے دونوں ممالک درمیان تعلقات مزید بہتر ہو جائیں، دونوں ممالک کی عوام ایک دوسرے کے قریب آ جائیں گے اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے وفود کے تبادلے ہونے چاہئیں۔ جس سے دوطرفہ تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان میں توانائی کے بحران کو دور کرنے کیلئے ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ ایران سے پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی بات چیت جاری ہے۔ ایران پاکستان کو سولر، کوئلہ، ہوا اور پانی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کیلئے ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں متحد ہونا ہو گا۔ ماشاءاللہ شاکری نے کہا کہ انڈسٹریل ایکسچینج پروگرام سے دونوں ممالک کو اپنی تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ایران پاکستان سے چاول، گوشت اور پھل سمیت دیگر اشیاء درآمد کر رہا ہے۔ ایران کا پنجاب حکومت کے ساتھ لاہور میں سلاٹر ہاﺅس قائم کرنے کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ ایران پاکستان کے ساتھ کول انرجی، ڈیری فارمنگ اور دوسرے شعبوں میں مشترکہ منصوبے بنانے کا خواہشمند ہے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں، ہم کبھی بھی پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہمیں ان کی دوستی پر فخر ہے۔
قبل ازیں لاہور چیمبر کے صدر عرفان قیصر شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب ڈالر ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت بڑھانے کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات سے توقع کرتے ہیں کہ 2015ء تک دونوں ممالک کی باہمی تجارت 5 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے پاک ایران تجارت کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اگر چین اور روس کے درمیان مقامی کرنسی میں تجارت ہو سکتی ہے تو ہم دونوں ممالک اپنی کرنسی میں تجارت کیوں نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ دونوں ممالک کی معیشت میں بہتری لائے گا جبکہ ایران کی جانب سے پاکستان کو توانائی کا بحران دور کرنے میں مدد سے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد تہران استنبول ٹرین سروس شروع ہونے سے بھی دونوں ممالک کی تجارت بڑھے گی اور دوستی کے رشتے مضبوط ہوں گے۔ تقریب کے آخر میں لاہور چیمبر کی جانب سے ایرانی سفیر کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 106257
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش